اپنا ضلع منتخب کریں۔

    DMA کا بڑا اعلان- ہندوستانی مسلح افواج میں بھرتیاں اب صرف 'اگنی پتھ اسکیم' کے تحت ہی ہوں گی

    لیفٹیننٹ جنرل ارون پوری نے کہا کہ ہر سال تقریباً 17,600 لوگ تینوں خدمات سے وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔ کسی نے کبھی ان سے یہ پوچھنے کی کوشش نہیں کی کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد کیا کریں گے‘۔

    لیفٹیننٹ جنرل ارون پوری نے کہا کہ ہر سال تقریباً 17,600 لوگ تینوں خدمات سے وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔ کسی نے کبھی ان سے یہ پوچھنے کی کوشش نہیں کی کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد کیا کریں گے‘۔

    لیفٹیننٹ جنرل ارون پوری نے کہا کہ ہر سال تقریباً 17,600 لوگ تینوں خدمات سے وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔ کسی نے کبھی ان سے یہ پوچھنے کی کوشش نہیں کی کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد کیا کریں گے‘۔

    • Share this:
      نئی دہلی: اگنی پتھ اسکیم کو لے کر فوجی معاملوںکے محکمہ کے ایڈیشنل سکریٹری لیفٹیننٹ جنرل انل پوری نے پریس کانفرنس کرکے جائزہ میٹنگ کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سدھار لمبے وقت سے التوا میں تھا۔ ہم اس سدھار کے ساتھ ملک کی تینوں افواج میں  نوجوانوں اور تجربے کا ایک اچھا امتزاج لانا چاہتے ہیں۔ آج بڑی تعداد میں جوان اپنے 30 کے دہائی میں ہیں اور افسران کو پہلے کے مقابلے بہت بعد میں کمان مل رہی ہے۔ افواج کی اوسط کم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان کی تینوں افواج میں ہوش اور جوش کا بہترین امتزاج ہو۔

      لیفٹیننٹ جنرل ارون پوری نے کہا کہ ہر سال تقریباً 17,600 لوگ تینوں خدمات سے وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔ کسی نے کبھی ان سے یہ پوچھنے کی کوشش نہیں کی کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد کیا کریں گے‘۔ ’اگنی ویر‘ کو سیاچن اور دیگر علاقوں میں تعیناتی پر وہیں بھتہ ملے گا، جو موجودہ وقت میں باقاعدہ فوجیوں کی خدمت پر لاگو ہوتا ہے۔ خدمات شرائط میں اگنی ویروں کے لئے کوئی بھید بھاو نہیں ہوگا۔ اگلے 4-5 سالوں میں ہم (فوجیوں کا) 50-60,000 تک بھرتیاں کریں گے اور بعد میں یہ بڑھ کر 90,000 سے 100000 ہوجائے گا۔

      'اگنی ویر' کی تعداد عنقریب 1.25 لاکھ تک پہنچ جائے گی

      لیفٹیننٹ جنرل ارون پوری نے کہا کہ ہم نے اسکیم کا جائزہ لینے اور بنیادی صلاحیت کی تعمیر کرنے کے لئے پہلے سال 46,000 بھرتیاں سے چھوٹی شروعات کی ہے۔ مستقبل قریب میں ہماری ‘اگنی ویر’ کی تعداد 1.25 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ ملک کی خدمت میں اپنی زندگی قربان کرنے والے ‘اگنی ویر‘ کو ایک کروڑ روپئے کا معاوضہ ملے گا۔ ان کے لئے الگ سے کسی بیرک یا ٹریننگ سینٹر کی سہولت نہیں کی جا رہی ہے۔ اگنی ویر بھی مستقل فوجیوں کے برابر سہولیات پائیں گے۔ پہلے سے موجود بنیادی ڈھانچہ کا فائدہ اٹھائیں گے۔

      مختلف وزارتوں اور محکموں کے ذریعہ ‘اگنی ویروں‘ کے لئے ریزرویشن کا اعلان پہلے سے منصوبہ بند تھا۔ یہ اسکیم کے اعلان کے بعد ہوئی آگ زنی، توڑ پھوڑ اور تشدد کے عمل میں نہیں کیا گیا ہے۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: