جموں وکشمیر: سجاد غنی لون کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتا تھا مرکز: گورنرستیہ پال ملک کا سنسنی خیزانکشاف
قابل ذکرہے کہ 21 نومبرکو پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی کے ذریعہ حکومت سازی کا دعویٰ پیش کئے جانے کے کچھ ہی دیربعد اسمبلی تحلیل کردی گئی تھی۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Nov 27, 2018 03:18 PM IST

جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک کا سنسنی خیز انکشاف۔
جموں وکشمیرمیں اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد سیاسی بیان بازی کا دورجاری ہے۔ جموں وکشمیرکے ریاستی گورنرستیہ پال ملک نے سنسنی خیزانکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت سجاد لون کو وزیراعلیٰ بنوانا چاہتی تھی، لیکن اگروہ ایسا کرتے توناانصافی ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ "پھرایک بارواضح کردوں کہ دہلی کی طرف دیکھتا تومجھے لون کی حکومت بنانی پڑتی اورمیں تاریخ میں ایک بے ایمان شخص کے طورپرجانا جاتا، لہٰذا میں نے اس معاملے کو ہی ختم کردیا، جو لوگ مجھے گالی دیتے ہیں، دیتے رہیں، لیکن میں اس بات سے مطمئن ہوں کہ میں نے جوکچھ بھی کیا وہ ٹھیک کیا"۔
ستیہ پال ملک نے سی این این نیوز 18 سے بات چیت کرتے ہوئے کہا "سجاد کے پاس تعداد تھی، ایسے میں یہ واضح ہے کہ مرکزان کے نام کو ہی سامنے لاتا۔ میں نے کوئی غلطی نہیں کی، میں نے غیرجانبدارشخص کے طورپرکام کیا"۔
واضح رہے کہ 21 نومبرکو پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی کے ذریعہ حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کئے جانے کے کچھ ہی دیربعد جموں وکشمیر کے گورنرستیہ پال ملک نے ریاستی اسمبلی کو تحلیل کردیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی گورنرملک اپوزیشن کے نشانے پرتھے۔ ایسا کہا جارہاتھا کہ انہوں نے مرکزی حکومت کے دباو میں اسمبلی تحلیل کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محبوبہ مفتی نے اسمبلی کو تحلیل کئے جانے کے خلاف اپنے اگلے قدم کے بارے میں دیا یہ بڑا اشارہ
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے اسمبلی تحلیل کرنے کی بتائیں یہ اہم وجہیں
یہ بھی پڑھیں: کشمیرمسئلے کے حل کے لئے کرتارپورجیسی پہل کرنے کی ضرورت: محبوبہ مفتی
یہ بھی پڑھیں: جموں ۔ کشمیر: اسمبلی کو تحلیل کرنے پرمحبوبہ مفتی کا ردعمل کہا، یہ اقدام جمہوریت کے شایان شان نہیں
یہ بھی پڑھیں: جموں ۔ کشمیر : گورنر کے اسمبلی تحلیل کے بعد عمرعبد اللہ بولے محض یہ اتفاق نہیں ہوسکتا