اپنا ضلع منتخب کریں۔

    سپریم کورٹ بحران : مودی حکومت نے بنائی دوری ، عدالت خود حل نکالے تو زیادہ اچھا

    سپریم کورٹ نے کہا کہ تاریخ ضروری ہے لیکن ان سب میں قانون سب سے اوپر ہے۔ تمام ججوں نے اتفاق رائے سے فیصلہ لیا ہے۔ آستھا پر زمین کے مالکانہ حق کا فیصلہ نہیں۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ تاریخ ضروری ہے لیکن ان سب میں قانون سب سے اوپر ہے۔ تمام ججوں نے اتفاق رائے سے فیصلہ لیا ہے۔ آستھا پر زمین کے مالکانہ حق کا فیصلہ نہیں۔

    حکومت کو شک تھا کہ سپریم کورٹ میں بحران پیدا ہورہا ہے ، لیکن یہ امید کسی کو نہیں تھی کہ یہ اتنے بڑے عدالتی بحران کی شکل اختیار کرلے گا ، جس کی وجہ سے چار سینئر ججز ہندوستان کے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف پریس کانفرنس کریں گے

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی : حکومت کو شک تھا کہ سپریم کورٹ میں بحران پیدا ہورہا ہے ، لیکن یہ امید کسی کو نہیں تھی کہ یہ اتنے بڑے عدالتی بحران کی شکل اختیار کرلے گا ، جس کی وجہ سے چار سینئر ججز ہندوستان کے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف پریس کانفرنس کریں گے ۔
      اعلی سطحی سرکاری ذرائع نے نیوز 18 کو بتایا ہے کہ حکومت اس بحران سے خود کو دور رکھے گی کیونکہ اس کو لگتا ہے کہ اس پریشانی کو ججز آپس میں مل کر حل کرلیں گے ۔ ایک اعلی سطحی ذرائع نے بتایا کہ وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ عدالت کا یہ داخلی معاملہ ہے ، اسے ججز خود حل کریں تو زیادہ اچھا رہے گا۔
      خیال رہے کہ آج صبح سپریم کورٹ کے چار سینئر ججوں نے ایک پریس کانفرنس کی ۔ یہ پریس کانفرنس جسٹس جے چلامیشور کے گھر پر منعقد کی گئی تھی ۔ ان کے ساتھ دیگر تین جج جسٹس رنجن گوگوئی ، جسٹس مدن بی لوکر اور جسٹس کورین جوزیف بھی موجود تھے ۔ اس دوران جسٹس جے چلامیشور نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جو ہوا ، وہ صحیح نہیں تھا ، ہم نے چیف جسٹس کو سمجھانے کی پوری کوشش کی ، لیکن ہم کامیاب نہیں ہوسکے ۔ ہم چاروں ججوں کا ماننا ہے کہ جمہوریت کی بقا کیلئے شفافیت ضروری ہے۔
      First published: