نئی دہلی۔ ملک میں بڑھتے فرقہ وارانہ واقعات اور کٹرپن کے خلاف ملک بھر میں ادیبوں کے جاری احتجاج پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے نامور ادیب اور نغمہ نگار گلزار نے آج کہا کہ ملک میں آج جیسا خوف او رغیر یقینی کا ماحول کبھی نہیں تھا۔
ٹی وی چینلوں سے بات کرتے ہوئے مسٹر گلزار نےگوکہ ادیبوں کے احتجاج کی حمایت کی تاہم انہوں نے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ لوٹانے کی نکتہ چینی کی ۔انہوں نے کہا کہ ایوارڈ واپس کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے کیوں کہ اکیڈمی ایک خودمختار ادارہ ہے اور صرف انہیں ایوارڈوں کو واپس لوٹایا جانا چاہئے جو حکومت نے دئے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کیا ہوگا جب سرکاری افسران اکیڈمی کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیں گے ۔ یہ خوف بھی ہمیشہ ذہن میں موجود رہتا ہے۔
انہوں نے تاہم ان الزامات کو مسترد کردیا کہ ایوارڈ واپس لوٹانے والے ادیب سیاست کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ادیب کس طرح سیاست کرسکتے ہیں ، ادیب سماج کے ضمیر کے محافظ ہوتے ہیں ۔ وہ صرف اپنے ضمیر کی آواز بلند کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جیسا ماحول ہے ویسا کبھی نہیں رہا۔ کم از کم اب سے پہلے لوگوں کو بے خوف ہوکر اپنی آواز بلند کرنے کی آزادی تو تھی۔گلزار نے کہا کہ ان کے وہم و گمان میں بھی یہ بات کبھی نہیں رہی کہ کوئی کسی کا نام پوچھنے سے پہلے اس کے مذہب کے بارے میں پوچھے گا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔