وارانسی۔ بھگوان شیو کے شہر کاشی کے مشہور گیانواپی کیس پر وارانسی کی ضلع عدالت میں جاری سماعت کے درمیان کاشی کے سنت نے عبادت گاہوں کے قانون 1991 (Places of Worship Act 1991) کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اکھل بھارتیہ سنت سمیتی کے جنرل سکریٹری جتیندرانند سرسوتی نے اپنی درخواست میں اس عمل کو مذہبی آزادی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی بتایا ہے۔ اس قانون اور اس کی دفعات کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ اس قانون کی آڑ میں سناتن ثقافت اور تہذیب کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
بتا دیں کہ گیانواپی مسجد اور شرہنگر گوری معاملے میں مسلم فریق نے (Places of Worship Act 1991) کا حوالہ دیتے ہوئے معاملے کو خارج کرنے کی اپیل کی تھی۔ مسلم فریق کے وکیل ابھے ناتھ یادو نے بتایا کہ انہوں نے عدالت میں ایک درخواست دی ہے اور کہا ہے کہ یہ کیس قابل سماعت نہیں ہے، کیونکہ گیانواپی کیس کی سماعت کرنا (Places of Worship Act 1991) کی خلاف ورزی کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:
Juma Masjid 144 جمعہ مسجد کے باہر دفعہ 144 نافذ، تعمیر کے دوران ملا تھا مندر جیسا ڈیزائن
مزید پڑھیں:
Wasim Rizvi عرف جتیندر تیاگی اب لیں گے سنیاس، سناتن دھرم کا پرچار کرنے کی ظاہر کی خواہش
دراصل قومی راجدھانی دہلی کی رہائشی راکھی سنگھ اور دیگر کی درخواست پر وارانسی کے سول جج (سینئر ڈویژن) روی کمار دیواکر کی عدالت نے 26 اپریل کو گیانواپی مسجد شرینگار گوری کمپلیکس کا ویڈیو گرافی سروے کرانے کا حکم دیا تھا۔ . سروے کا یہ کام 16 مئی کو مکمل ہوا جس کی رپورٹ 19 مئی کو عدالت میں پیش کی گئی تھی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔