چندی گڑھ : جاٹ برادری کے لیڈروں کے ایک طبقے نے ریزرویشن کے لئے اتوار سے دوبارہ احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اس کے پیش نظر ہریانہ حکومت اور ریاستی پولیس خود کو صورت حال سے نمٹنے کی پوری تیاری کر رہی ہے ۔ قانون ونظام کو برقرار رکھنے کے لئے پولیس اہلکاروں اور نیم فوجی فورسز کو سونی پت، روہتک، جھجھر، جیند، پانی پت اور کیتھل جیسے حساس اضلاع میں تعینات کر دیا گیا ہے ۔ جاٹوں نے تحریک کے لئے خیمے لگا لیے ہیں ۔
سونی پت ضلع میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے ۔ اس میں پانچ یا اس سے زیادہ لوگوں کے کسی جگہ جمع ہونے پر روک ہے ۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے جاٹ اور دیگر براردی کے لئے ریزرویشن کوٹہ کے نوٹیفکیشن پر روک لگا دی ہے ۔ شمالی ریاستوں جن میں پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے لوگ اس بات سے فکر مند ہیں کہ تحریک کی وجہ سے پھر سڑک اور ریل راستے جام ہو سکتے ہیں ۔
آل انڈیا جاٹ ریزرویشن سنگھرش سمیتی نے تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ تاہم جاٹ برادری کے کچھ دیگر جماعتوں اور ان کے لیڈروں نے اس تحریک سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے ۔ سگھرش سمیتی کے لیڈر ہوا سنگھ سانگوان نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ آندولن پرامن رہے گا ۔ خیال رہے کہ ہریانہ نے اپنے پانچ دہائیوں کی تاریخ میں اس سال فروری میں جاٹ آندولن کے دوران تشدد کا بدترین دور دیکھا تھا ۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔