پلول : گاوں والوں کا دعوی ، لشکر طیبہ کے فنڈ سے نہیں بلکہ عوامی چندہ سے تعمیر کی گئی مسجد
جانچ ایجنسی این آئی اے نے دعوی کیا ہے کہ اس مسجد میں دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کا پیسہ لگا ہوا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Oct 15, 2018 06:32 PM IST

این آئی اے کا دعوی ، پلول کی مسجد میں دہشت گرد حافظ سعید کی فلاح انسانیت فاونڈیشن کا لگا ہے پیسہ
ہریانہ کے پلول میں واقع ایک مسجد سیکورٹی ایجنسیوں کی جانچ کی زد میں آگئی ہے ۔ جانچ ایجنسی این آئی اے نے دعوی کیا ہے کہ اس مسجد میں دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کا پیسہ لگا ہوا ہے ۔ پلول کے اتاور گاوں میں خلفائے راشدین نام کی اس مسجد کی جانچ تین اکتوبر کو این آئی اے نے کی تھی ۔ ٹیرر فنڈنگ کے معاملہ میں مسجد کے امام محمد سلمان سمیت تین افراد کوایجنسی پہلے ہی نئی دہلی سے گرفتار کرچکی ہے ۔
ادھر اتاور گاوں کے باشندوں کا کہنا ہے مسجد کی تعمیر میں لشکر طیبہ کا کوئی پیسہ نہیں لگا ہے جبیسا کہ این آئی اے دعوی کررہی ہے ۔ گاوں کے پردھان رمیش پرجاپتی کا کہنا ہے کہ مسجد لیگل زمین پر بنی ہوئی ہے اور اس میں مختلف گاوں کے لوگوں کے چندہ کی رقم لگی ہوئی ہے ۔
Residence of Palwal's Uttawar village says that Khulafa-e-Rashideen Masjid in the village is not funded by Lashkar-e-Taiba (LeT) as said by NIA. "The land is legal & people from many villages have funded construction of this mosque,"Ramesh Prajapati, Village headman #Haryana pic.twitter.com/uBno9RtSEP
— ANI (@ANI) October 15, 2018
خیال رہے کہ این آئی اے نے 26 ستمبر کو سلمان ( 52) ، محمد سلیم اور سجاد عبد الوانی کو مبینہ طور پر حافظ سعید کی این جی او فلاح انسانیت فاونڈیشن سے فنڈ حاصل کرنے کے الزام میں گرفتارکیا تھا ۔