J&K Police: ٹی وی آرٹسٹ کے قتل کا جواز پیش کرنے کی کوشش، مقدمہ درج کیا گیا

ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس ایک بار پھر سوشل میڈیا صارفین کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں میں ملوث نہ ہوں اور ایسے سماج دشمن اور ملک دشمن ایجنڈے کا شکار ہونے سے گریز کریں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس ایک بار پھر سوشل میڈیا صارفین کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں میں ملوث نہ ہوں اور ایسے سماج دشمن اور ملک دشمن ایجنڈے کا شکار ہونے سے گریز کریں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس ایک بار پھر سوشل میڈیا صارفین کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں میں ملوث نہ ہوں اور ایسے سماج دشمن اور ملک دشمن ایجنڈے کا شکار ہونے سے گریز کریں۔

  • Share this:
    جموں و کشمیر پولیس (J&K Police) نے ہفتہ کے روز ایک شخص کو پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت سوشل میڈیا پر ٹی وی آرٹسٹ امرین بھٹ (Amreen Bhat) کے قتل کو مبینہ طور پر جائز قرار دینے پر مقدمہ درج کیا ہے۔

    امرین کو بڈگام میں حشرو چڈورہ میں ان کی رہائش گاہ پر قتل کیا گیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس کے قتل کے ذمہ دار عسکریت پسندوں کو 24 گھنٹوں کے اندر مار دیا گیا۔ ایک پولیس ترجمان نے کہا کہ سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے نفرت پھیلانے اور سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کر کے امرین کے قتل کو جواز فراہم کرنے کے لیے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نفرت پھیلانے والے کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

    ملزم کی شناخت محمد عرفان بٹ ساکنہ تکیہ واگورہ کریری بارہمولہ کے طور پر ہوئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یوٹیوب چینل پر فنکارہ امرین بھٹ کے قتل کو جواز بنا کر اس طرح کی نفرت انگیز ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے عمل نے نہ صرف فن، گانے اور رقص کرنے والے لوگوں کے طبقے میں بلکہ ان سے وابستہ خاندانوں میں بھی خطرے اور خوف کو ہوا دی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مزید یہ کہ یہ ایکٹ بھی دہشت گردی کی حمایت کے مترادف ہے۔ اس کے علاوہ، اس طرح کی ویڈیوز زیادہ لوگوں کو اس طرح کے حملوں کا شکار بنانے کا رجحان رکھتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کو حراست میں لے کر جموں کی جیل میں رکھا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گیان واپی کو لے کر RSS سربراہ موہن بھاگوت کے بیان پر جماعت اسلامی نے کہی یہ بڑی بات

    ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس ایک بار پھر سوشل میڈیا صارفین کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں میں ملوث نہ ہوں اور ایسے سماج دشمن اور ملک دشمن ایجنڈے کا شکار ہونے سے گریز کریں۔

    مزید پڑھیں: Minorities Commission:سپریم کورٹ میں اقلیتی کمیشن کی دفعہ کی قانونی حیثیت کو چیلنج، دیوکی نندن ٹھاکر نے داخل کی عرضی

    ’کمیونٹی ممبران سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ ایسی کوئی بھی معلومات پولیس کے ساتھ شیئر کریں تاکہ ایسے سماج دشمن / ملک دشمن عناصر کے خلاف قانون کے تحت قانونی کارروائی کی جائے‘۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: