’دیکھیےہوانکل گئی!‘ راہل گاندھی کاصحافی پرطنز، ایساکہنےکی راہل گاندھی کوکیوں پڑی ضرورت

راہل گاندھی

راہل گاندھی

کانگریس کے کئی رہنماؤں نے حکومت پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی ہندوستان کی جمہوریت کو قتل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    کانگریس کے رہنما راہول گاندھی (Rahul Gandhi) لوک سبھا کے رکن کے طور پر اپنی نااہلی کے بعد چو طرف سے گفتگو کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔ ہفتہ (25 مارچ 2023) کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق ویاناڈ ایم پی راہول گاندھی نے اپنا غصہ ایک صحافی پر اتار۔ انھوں نے مذکورہ صحافی پربہتر پریس مین بننے کی تلقین کی ہے۔

    راہل گاندھی نے کہا کہ پریس مین ہونے کا بہانہ مت کرو۔ آپ بہتر سوالات کیوں نہیں پوچھتے؟ یہ بالکل واضح ہے کہ آپ بی جے پی کے لیے کام کرتے ہیں۔ آپ مجھ سے بہتر انداز میں سوال کیوں نہیں پوچھتے؟ راہل گاندھی نے مسکراتے ہوئے اپنے ریمارکس کے بعد پوچھا کہ کیوں ہوا نکل گئی؟ راہل گاندھی کی نااہلی کے بعد میڈیا سے یہ پہلی بات چیت تھی۔ ان کے ساتھ جے رام رمیش، راجستھان کے سی ایم اشوک گہلوت اور ابھیشیک سنگھوی سمیت کانگریس کے سرکردہ رہنما شامل تھے۔

    کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ’’مودی سرنیم‘‘ والے ریمارکس پر بی جے پی کے معافی مانگنے کے مطالبات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ساورکر نہیں، گاندھی ہوں۔ گاندھی معافی نہیں مانگتا! میرا کام ملک کی جمہوریت کا دفاع کرنا ہے جس کا مطلب ہے ملک کے اداروں کا دفاع کرنا، ملک کے غریب عوام کی آواز کا دفاع کرنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    راہل گاندھی نے اڈانی معاملے پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو اڈانی جیسے لوگوں کے بارے میں سچ بتانا ہے جو پی ایم کے ساتھ اپنے تعلقات کا استحصال کر رہے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جیل جانے سے خوفزدہ نہیں ہیں اور دعویٰ کیا کہ وہ نااہل یا گرفتار ہونے کے باوجود سچائی کے لیے لڑتے رہیں گے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: