Hazrat Ali Death Anniversary: حضرت علیؓ کی یوم شہادت آج، جانیں ان کے متعلق خاص باتیں

حضرت علیؓ کا یوم شہادت آج، جانیں ان کے متعلق خاص باتیں

حضرت علیؓ کا یوم شہادت آج، جانیں ان کے متعلق خاص باتیں

مسلمانوں کے آخری پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی اور داماد حضرت علیؓ کی پیدائش 13 رجب (اسلامی کیلنڈر کے مطابق ساتواں مہینہ) 600 عیسوی کو ہوئی۔ وہیں ان کی شہادت 21 رمضان کو ہوئی۔ رسول الله صلى عليه وسلم کے بعد سنی مسلمان حضرت علی کو چوتھا خلیفہ مانتے ہیں جبکہ شیعہ برادری حضرت علی کو پہلا امام مانتے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    Hazrat Ali Death Anniversary: مسلمانوں کے آخری پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی اور داماد حضرت علیؓ کی پیدائش 13 رجب (اسلامی کیلنڈر کے مطابق ساتواں مہینہ) 600 عیسوی کو ہوئی۔ وہیں ان کی شہادت 21 رمضان کو ہوئی۔ رسول الله صلى عليه وسلم کے بعد سنی مسلمان حضرت علی کو چوتھا خلیفہ مانتے ہیں جبکہ شیعہ برادری حضرت علی کو پہلا امام مانتے ہیں۔

    خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے 
    حضرت علیؓ کی پیدائش مسلمانوں کے بیچ سب سے مقدس جگہ کعبہ میں ہوئی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جب حضرت علی کی ولادت ہونے والی تھی تو ان کی والدہ فاطمہ بنت اسد خانہ کعبہ کے پاس گئیں اور کعبہ کے دیوار میں پھٹ گئیں جس کے بعد ان کی والدہ اندر چلی گئیں اور حضرت علی کعبہ کے اندر پیدا ہوئے۔

    چوتھے خلیفہ بنے حضرت علیؓ
    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو پہلا خلیفہ مانا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سسر بھی تھے۔ دو سال بعد ان کا انتقال ہوا، اس کے بعد حضرت عثمان اور حضرت عمر کو خلیفہ بنایا گیا۔ اس کے بعد حضرت علی خلیفہ بنے۔

    رمضان 2023: اس معصوم نے دیا بڑے لوگوں کو پیغام، پولیس افسر بننے کی چاہ میں چار سالہ عنایہ نے رکھا روزہ

    ساڑھے چار سال کی بچی کا دماغ کمپیوٹر سے بھی تیز، لوگ کہتے ہیں چلتا پھرتا گوگل

    چار سال کی حکمرانی
    حضرت علی نے خلیفہ بننے کے بعد تقریباً چار سال حکومت کی۔ حضرت علی کو سب سے زیادہ شجاع (بہادر) سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے اسلام کے لیے کئی جنگیں لڑیں۔ وہیں حضرت علی بن ابی طالب پر خارجی ابن ملجم نے 26 جنوری 661ء بمطابق 19 رمضان، 40ھ کو کوفہ کی مسجد میں زہر آلود خنجر کے ذریعہ نماز کے دوران قاتلانہ حملہ کیا، علی ؓبن ابی طالب زخمی ہوئے، اگلے دو دن تک آپ زندہ رہے لیکن زخم گہرا تھا، چنانچہ جانبر نہ ہو سکے اور 21 رمضان 40ھ کو شہادت پائی۔

    حضرت محمدﷺ کے داماد
    سنی مسلمانوں کے عقائد کے مطابق حضرت علی اسلام کے چوتھے خلیفہ تھے جبکہ شیعہ مسلمانوں کا خیال ہے کہ حضرت علی پہلے امام ہیں۔ حضرت علی پیغمبر اسلام کے چچازاد بھائی ہونے کے علاوہ ان کے داماد بھی تھے۔ ان کی شادی حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا سے ہوئی جو کہ پیغمبر اسلام کی بیٹی تھیں۔ حضرت علی اور فاطمہ کے پانچ بچے تھے جن میں حضرت حسن، حضرت حسین، حضرت زینب، حضرت کلثوم اور حضرت محسن شامل تھے۔

    حضرت علی کا عدل و انصاف
    حضرت علی کے دور حکومت میں ان کے عدل یعنی انصاف کی مثال دی گئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب ان پر حملہ کرنے والے کو ان کے سامنے لایا گیا تو انہوں نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ اس نے صرف میرے سر پر تلوار سے صرف ایک وار کیا ہے تو اس پر بھی ایک ہی وار ہونا چاہیے۔

    حضرت علیؓ کے دربار کا یہ حال تھا کہ جب حضرت علیؓ حکومت کا کام کرتے تھے تب بیت المال کے تیل سے چراغ جلاتے تھے، وہیں جب کام کے دوران اپنا کام کرنا ہوتا تھا تو حکومت کا چراغ بجھا دیتے تھے۔ وہ اپنا چراغ جلا کر کام کرتے تھے.. یہ بھی کہا جاتا ہے کہ حضرت علی کے چار سال کے دور حکومت میں کوئی بھی بھوکا نہیں سویا، یعنی کسی کو راشن یا کھانے کی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔

    یوں تو حضرت علیؓ کے دربار کی بہت سی کہانیاں ہیں لیکن ایک مشہور واقعہ یہ ہے کہ ایک دفعہ دو عورتوں نے ایک ہی بچے کو اپنا ہونے کا دعویٰ کیا، ایک نے کہا کہ یہ میرا بیٹا ہے اور دوسری نے کہا کہ یہ میرا بیٹا ہے۔ بات حضرت علی تک پہنچی۔ سارا معاملہ سننے کے بعد حضرت علیؓ نے فرمایا کہ تلوار منگوائی جائے اور اس بچے کا سر کاٹ دیا جائے، اسی دوران جو بچے کی حقیقی ماں تھی اس نے فوراً کہا کہ چاہے بچہ اسے دے دیا جائے لیکن اسے مت مارو۔ اسے قتل مت کرو، یہ سن کر حضرت علی سمجھ گئے کہ بچے کی اصل ماں کون ہے اور بچہ اس کے حوالے کر دیا گیا۔
    Published by:sibghatullah
    First published: