نئی دہلی: بی جے پی کےقومی صدراوروزیرداخلہ امت شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں وکشمیرسےآرٹیکل -370 کوہٹائے جانے کی قانونی کارروائی کولے کرکی جارہی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔ کسی بھی طرح کی قانونی جائزہ میں دفعہ 370 کوہٹائے جانے کا عمل مکمل کھرا اترے گا۔ نیٹ ورک 18 گروپ کےایڈیٹران چیف راہل جوشی کودیئے گئے ایکسکلوزیوانٹرمیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کئے جانے کےساتھ ہی وہاں سے دہشت گردی کے خاتمے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ ان کے پاس کشمیرکی ترقی کےلئے 15 سال کا بلیوپرنٹ ہے۔ انہوں نےکشمیرمیں جلد حالات معمول پرآنےکی امید کا بھی اظہارکیا۔
بدعنوانی، علیٰحدگی پسندی، دہشت گردی کا جڑتھا آرٹیکل 370وزیرداخلہ امت شاہ سے جب پوچھا گیا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے چارماہ کےاندرکشمیر وادی کے حالات معمول پرہونے کی بات کہی تھی تو اب تک وہاں کے حالات پرکتنا کنٹرول کیا جاچکا ہے؟ ساتھ ہی سوال کیا گیا کہ کشمیرکے حالات پوری طرح سے معمول پرلانے کے لئے کون سے طریقے اپنائے جارہے ہیں؟ اس پرانہوں نے کہا 'دیکھئے کشمیرکی تین پریشانیاں تھیں۔ پہلا علیٰحدگی پسندی اوردہشت گردی، دوسرا کرپشن اوربدعنوانی۔ تیسرا ترقی کا جوبلیو پرنٹ ہونا چاہئے، اس کی کمی تھی۔ مجھے لگتا ہے کہ تینوں پریشانیوں کا حل آرٹیکل 370 ہی تھا'۔

وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا- آرٹیکل 370 بدعنوانی، علیٰحدگی پسندی اوردہشت گردی کا جڑتھا۔
پاکستان نے کشمیری نوجوانوں کو ورغلایاآرٹیکل 370 ہٹانے کے خلاف آئینی بینچ کی تشکیل کی گئی ہے۔ اگراس کا فیصلہ مخالف آگیا تواس کا کیا ہوگا؟ اس سوال پرامت شاہ نےکہا 'دیکھئے میں پورے بل کی ڈرافٹنگ عمل میں شامل تھا۔ میں آپ کے چینل کے ذریعہ سے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ لیگل اسکروٹنی کے اندر یہ بل 100 میں 100 نمبرحاصل کرے گا'۔ امت شاہ نےکہا 'دفعہ 370 کے سبب پاکستان کی ایجنسیوں نے وہاں کے نوجوانوں کوورغلایا۔ پہلے علاحدگی یعنی الگ ریاست، اس کے بعد آزادی نہ ملے تو دہشت گردی اور ہاتھ میں بندوق تھما دیں۔ اس وجہ سے 1990 سے آج تک وہاں 40 ہزارلوگ مارے گئے، تھوڑے مطالعہ کے بعد ہی پتہ چل جائےگا کہ یہ آرٹیکل 370 کے سبب ہوا'۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔