سابق آئی اے ایس افسرکنن گوپی ناتھ نے اتوارکوکہا کہ وادی کے لوگوں کودفعہ 370 کولے کرمنایا جانا چاہئے، لیکن انہیں اظہارخیال کرنے کا موقع نہ دیئے جانے سے ایسا نہیں ہوسکا۔ 'کشمیرمیں اظہاررائے کی آزادی کی غلط استعمال' کے خلاف اپنے اظہارخیال کےلئےکنن نے نوکری سے استعفیٰ کا دعویٰ کیا ہے۔ 2012 بیچ کے افسرگوپی ناتھ (32) اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب انہوں نے 2018 میں کیرل میں آئے سیلاب کے دوران اپنی شناخت چھپاکر سیوم سیوکوں کے ساتھ راحت اوربچاوکاموں میں حصہ لیا تھا۔
مرکزکےزیرانتظام ریاستوں دمن اور دیو اوردادرا اورناگرہویلی کے محکمہ توانائی میں سکریٹری رہے گوپی ناتھن نے گزشتہ بدھ کو استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے استعفیٰ میں کشمیر موضوع کا کوئی ذکرنہیں تھا۔ گوپی ناتھ نے اتوارکوکہا 'میں شخص کی آزادی کے اپنے حقوق کا استعمال کرنا چاہتا ہوں، لیکن سروس میں رہتے میرے لئے ایسا کرنا ناممکن تھا، اس میں کئی اصول وضوابط ہوتے ہیں'۔
جمہوریت میں لوگوں کوردعمل دینے کا حقکیرل کے کوٹٹائم ضلع کے باشندہ گوپی ناتھن نے کہا کہ دفعہ 370 کا نرسن 'چنی ہوئی حکومت کا حق ہے'، لیکن جمہوریت میں لوگوں کوایسے فیصلوں پرردعمل دینے کا حق ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی- بھاشا سے کہا 'کشمیرپرفیصلہ لئے جانے کے تقریباً 20 دن بعد بھی وہاں لوگون کواس پرردعمل ظاہرکرنے کی اجازت نہیں ہے اورجمہوری نظام میں یہ قابل قبول نہیں ہے۔ ذاتی طورپرمیں اسے قبول نہیں کرسکا، ساتھ ہی ایسے وقت میں اپنی خدمات بھی جاری نہیں رکھ سکتا تھا'۔
انہوں نے کہا 'یہ ایسی چیزنہیں ہے، جسے میں اپنے ملک میں اعتراف کرسکوں۔ مجھے معلوم ہے کہ میری منظوری سے کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن میں یہ ظاہرکرنا چاہتا تھا کہ یہ صحیح نہیں ہے۔ ہمیں انہیں شخص کی آزادی کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔ اگرانہیں یہ پسند نہیں ہے توہم انہیں سمجھانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ ہم انہیں بند کرکے اوراظہارخیال کرنے سے روک کرنہیں منا سکتے'۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔