دہلی میں پہلی بارڈرون کی مدد سے خون کی منتقلی، کم وقت میں بلڈبیکس کی منتقلی ہوئی آسان

عہدیداروں نے بتایا کہ نظام کی افادیت کو جانچنے کے لئے گروگرام اور اس کے آس پاس چار دن کا ٹرائل ہوگا۔ اسکائی ایئر موبیلیٹی نے پہلا ٹرائل کیا جس میں ایک ڈرون نے ہڈا میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک پرائیویٹ اسپتال سے نمونے اکٹھے کیے اور انہیں گروگرام کے سیکٹر 1 4 میں ایس آر ایل لیبز کے لیے اڑایا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ نظام کی افادیت کو جانچنے کے لئے گروگرام اور اس کے آس پاس چار دن کا ٹرائل ہوگا۔ اسکائی ایئر موبیلیٹی نے پہلا ٹرائل کیا جس میں ایک ڈرون نے ہڈا میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک پرائیویٹ اسپتال سے نمونے اکٹھے کیے اور انہیں گروگرام کے سیکٹر 1 4 میں ایس آر ایل لیبز کے لیے اڑایا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ نظام کی افادیت کو جانچنے کے لئے گروگرام اور اس کے آس پاس چار دن کا ٹرائل ہوگا۔ اسکائی ایئر موبیلیٹی نے پہلا ٹرائل کیا جس میں ایک ڈرون نے ہڈا میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک پرائیویٹ اسپتال سے نمونے اکٹھے کیے اور انہیں گروگرام کے سیکٹر 1 4 میں ایس آر ایل لیبز کے لیے اڑایا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    ملک میں پہلی بار ڈرون کی مدد سے بدھ کو دہلی میں بلڈ بیکس پہنچائے گئے ہیں۔ اے این آئی نے لکھا کہ ہندوستان میں پہلی بار نقل و حمل کے روایتی طریقہ کے مقابلے ڈرون کے ذریعے فراہم کیے گئے خون کے تھیلوں کی توثیق آج کی گئی، یہ پہلی بار کیا گیا ہے۔ اس عمل کو ’’i-DRONE‘‘ کا نام دیا گیا، اسے سب سے پہلے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) نے کووڈ۔19 کی وبا کے دوران دور دراز علاقوں میں ویکسین کی تقسیم کے لیے استعمال کیا ہے۔

    میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجیو بہل نے کہا کہ آج ہم خون اور خون سے متعلق مصنوعات کی نقل و حمل کر رہے ہیں، جنہیں کم درجہ حرارت پر رکھا جانا چاہیے۔ تجربے کے بعد ہم نے پایا کہ نہ صرف ہم درجہ حرارت کو برقرار رکھ سکتے ہیں، بلکہ نقل و حمل کی مصنوعات کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ہم نے ایمبولینس کے ذریعے ایک اور نمونہ بھیجا اور اگر دونوں طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے بھیجے گئے نمونوں میں کوئی فرق نہیں ہے، تو یہ ڈرون پورے ہندوستان میں استعمال کیا جائے گا۔


    خون کے اجزاء کو مناسب درجہ حرارت کے حالات، حفاظت اور حفظان صحت کے تحت لے جانے کی ضرورت ہے۔ محفوظ ڈیلیوری کے لیے تھرمل انسولیشن انسرٹس کے ساتھ توثیق شدہ بلڈ ٹرانسپورٹ بکس استعمال کیے جاتے ہیں۔ تاہم یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ہندوستان میں طبی مقاصد کے لیے ڈرون تعینات کیے گئے ہیں۔ سال 2022 میں دہلی کی ایک تشخیصی کمپنی نے ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے اسپتالوں سے خون کے نمونے اکٹھے کرنے اور انہیں لیبارٹری تک پہنچانے کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا تاکہ ٹرناراؤنڈ ٹائم کو کم کیا جا سکے اور ٹیسٹ کے تیز نتائج فراہم کیے جا سکیں۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    عہدیداروں نے بتایا کہ نظام کی افادیت کو جانچنے کے لئے گروگرام اور اس کے آس پاس چار دن کا ٹرائل ہوگا۔

    اسکائی ایئر موبیلیٹی نے پہلا ٹرائل کیا جس میں ایک ڈرون نے ہڈا میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک پرائیویٹ اسپتال سے نمونے اکٹھے کیے اور انہیں گروگرام کے سیکٹر 1 4 میں ایس آر ایل لیبز کے لیے اڑایا۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: