مالی سال 22-2021 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن (ITR) داخل کرنے کی آج یعنی 31 جولائی آخری تاریخ ہے۔ حالیہ ہفتوں میں بہت سے ٹیکس دہندگان کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی لیے کئی ٹیکس دہندگان نے آئی ٹی آر کی مقررہ تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم حکومت کی جانب سے ایسا کرنے کا امکان نہیں ہے۔ اگر آپ 31 جولائی سے پہلے آئی ٹی آر فائل کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو کیا ہوگا؟
ایسے ٹیکس دہندگان جو مقررہ تاریخ سے قبل فائل نہیں کرپاتے۔ اس کے بعد بھی وہ اپنا آئی ٹی آر فائل کر سکیں گے۔ جس کی حتمی تاریخ 31 دسمبر ہے لیکن اس میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ آپ کو فیس ادا کرنی پڑے گی۔ انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے سیکشن اے 234 کے مطابق 31 جولائی سے آگے کی کوئی تاخیر واجب الادا ٹیکس پر سود بھی ادا کرنا پڑسکتا ہے۔
لیٹ فیس:جن ٹیکس دہندگان کی سالانہ آمدنی 5 لاکھ روپے تک ہے ان کے لیے لیٹ فیس 1000 روپے ہے۔ اگر آپ کی سالانہ آمدنی 5 لاکھ روپے سے زیادہ ہے تو دیر سے جرمانہ 5000 روپے ہے۔ تاہم اگر آپ کی مجموعی آمدنی بنیادی چھوٹ کی حد سے زیادہ نہیں ہے تو آپ جرمانہ ادا کرنے کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ چھوٹ کی بنیادی حد انکم ٹیکس کے نظام پر منحصر ہے۔ نئے نظام کے تحت ٹیکس دہندگان کی عمر سے قطع نظر چھوٹ کی حد 2.5 لاکھ روپے ہے۔ لہٰذا کوئی بھی ٹیکس دہندہ قطع نظر عمر کے جو 2.5 لاکھ روپے سالانہ سے کم کماتا ہے، دیر سے فائل کرنے پر جرمانہ ادا کرنے کا ذمہ دار نہیں ہے۔
تاخیر کی بنا پر بقایا ٹیکس سود کے ساتھ جمع کرنا ہوگا:اگر آپ 31 جولائی 2022 تک ٹیکس ادا نہیں کرتے ہیں تو بقایا رقم پر 1 فیصد کا سود لاگو ہوتا ہے۔ یہ اس بات سے قطع نظر ہے کہ ٹیکس کی رقم غلط درج کی گئی تھی یا نہیں۔ لہذا 31 جولائی کے بعد ٹیکس دہندگان کو بقایا ٹیکس سود کے ساتھ جمع کرنا ہوگا۔ نیز اگر بقایا ٹیکس کسی مہینے کی 5 تاریخ کو یا اس کے بعد ادا کیا جاتا ہے، تو پورے مہینے کا سود ادا کرنا ہوگا۔
اگر 31 جولائی سے قبل ITR داخل نہیں کیا جاتا ہے تو ٹیکس دہندہ موجودہ سال کے لیے کوئی نقصان نہیں اٹھا سکے گا۔ اس لیے کاروباری آمدنی یا کیپٹل گین کے تحت ہونے والا کوئی نقصان یا ہاؤس پراپرٹی ہیڈ کے تحت 2 لاکھ روپے سے زیادہ کا نقصان نہیں ہو سکتا۔ اسے اگلے سال کے لیے ریسرو کیا جاسکتا ہے۔
اگر آپ 31 دسمبر کی آخری تاریخ سے محروم ہو جاتے ہیں، تو آپ کو اپنے وارڈ کے کمشنر آف انکم ٹیکس کے پاس رقم کی واپسی اور آگے بڑھنے والے نقصانات کے لیے معافی کی اپیل دائر کرنے کی ضرورت پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: رقم کی واپسی کے لیے ایک نیا فارم 'ITR U' استعمال کرنا ہوگا اور اپنی آمدنی کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے وجوہات بتانی ہوں گی۔ ان کی وجوہات یہ ہوسکتی ہے: ریٹرن پہلے جمع نہیں کیا گیا، آمدنی کی صحیح اطلاع نہیں دی گئی، آگے بڑھنے والے نقصان میں کمی، ٹیکس کی غلط شرح اور دیگر وجوہات شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ انکم ٹیکس کے مطابق 25 جولائی 2022 تک ای فائلنگ پورٹل پر تین کروڑ سے زیادہ آئی ٹی آر فائل کیے گئے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔