بی بی سی کےممبئی اوردہلی دفاترمیں انکم ٹیکس سروےتقریباً 60 گھنٹےبعدختم، جانیےتازہ ترین تفصیلات
انھوں نے امید ظاہر کی کہ معاملات جلد از جلد حل ہو جائیں گے۔
بی بی سی کی پریس ٹیم نے جمعرات کی دیر شام ایک بیان جاری کیا، جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ آئی ٹی افسران نے دہلی اور ممبئی میں اپنے دفتر کے احاطے چھوڑ دیے ہیں۔ اس نے مزید کہا کہ وہ حکام کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے اور امید ظاہر کی کہ معاملات جلد از جلد حل ہو جائیں گے۔
بی بی سی کے دہلی اور ممبئی کے دفاتر میں انکم ٹیکس کا سروے تین دن کے بعد جمعرات کی شب ختم ہوا، کل تقریباً 60 گھنٹے جاری رہے۔ سروے کے دوران آئی ٹی نے منتخب عملے سے مالیاتی ڈیٹا کی انوینٹری تیار کی اور ڈیجیٹل اور کاغذی ڈیٹا اکٹھا کیا۔ ذرائع نے نیوز 18 کو بتایا کہ دہلی کے دفتر میں سروے ڈیڑھ گھنٹے پہلے مکمل ہوا لیکن اس کے بعد دستاویزات سے متعلق رسمی کارروائیاں جاری رہیں۔
ممبئی بی بی سی کے دفتر میں ذرائع نے اس سے قبل نیوز 18 کو بتایا کہ عمارت کے باہر انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی تینوں گاڑیاں پچھلے گیٹ سے چلی گئی ہیں۔ بی بی سی کی ذیلی کمپنیوں کے بین الاقوامی ٹیکسوں اور منتقلی کی قیمتوں کے تعین سے متعلق مسائل کی تحقیقات کے لیے سروے منگل کو صبح تقریباً 11:30 بجے دہلی اور ممبئی میں برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (BBC) کے دفاتر میں شروع ہوا۔ حکام نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ٹیکس حکام نے دستیاب اسٹاک کی انوینٹری بنائی ہے، کچھ عملے کے بیان ریکارڈ کیے ہیں اور کچھ دستاویزات کو ضبط کیا ہے۔ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے نیوز آرگنائزیشن کے الیکٹرانک اور پیپر ڈیٹا کی کاپیاں بھی بنائیں۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ آئی ٹی نے مالیاتی لین دین، کمپنی کے ڈھانچے اور بی بی سی کے بارے میں دیگر تفصیلات پر جواب طلب کیا۔ بدھ کے روز حکام نے کہا تھا کہ آپریشن کچھ عرصے تک جاری رہنے کا امکان ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن کو بند کرنے کا صحیح ٹائم فریم مکمل طور پر زمین پر موجود ٹیموں پر منحصر ہے۔ بی بی سی کی ذیلی کمپنیوں کے بین الاقوامی ٹیکس اور ٹرانسفر کی قیمتوں کا تعین کیا جانا چاہیے۔
ابھی تک اس سروے پر محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے۔ بی بی سی کی پریس ٹیم نے جمعرات کی دیر شام ایک بیان جاری کیا، جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ آئی ٹی افسران نے دہلی اور ممبئی میں اپنے دفتر کے احاطے چھوڑ دیے ہیں۔ اس نے مزید کہا کہ وہ حکام کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے اور امید ظاہر کی کہ معاملات جلد از جلد حل ہو جائیں گے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ہم عملے کی معاونت کر رہے ہیں۔ جن میں سے کچھ کو طویل پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑا ہے یا انہیں رات بھر قیام کرنا پڑا ہے۔ جب کہ عملہ کی فلاح و بہبود ہماری ترجیح ہے۔ ہماری پروڈکٹی ویٹی معمول پر آ گئی ہے اور ہم ہندوستان اور بیرون ملک اپنے سامعین کی خدمت کے لیے پرعزم ہیں۔
وہیں بی جے پی نے بی بی سی پر زہریلی رپورٹنگ کا الزام لگایا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔