اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ’نو منی فار ٹیرر‘ کے ضمن میں مستقل سیکریٹریٹ کا مطالبہ، امت شاہ نے پیش کی تجویز

    شاہ نے کہا کہ نو منی فار ٹیررسیکرٹریٹ کو سرحدی تعاون سے آگے توجہ مرکوز کرنی چاہیے

    شاہ نے کہا کہ نو منی فار ٹیررسیکرٹریٹ کو سرحدی تعاون سے آگے توجہ مرکوز کرنی چاہیے

    شاہ نے کہا کہ نو منی فار ٹیررسیکرٹریٹ کو سرحدی تعاون سے آگے توجہ مرکوز کرنی چاہیے کیونکہ کوئی بھی ملک اکیلا دہشت گردی کو شکست نہیں دے سکتا۔ ان کے مطابق ہندوستان نے پچھلی چند دہائیوں میں دہشت گردی سمیت متعدد چیلنجوں سے کامیابی سے نمٹا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai, India
    • Share this:
      ہندوستان نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد پر بین الاقوامی برادری کی طرف سے مسلسل توجہ مرکوز کرنے کے لیے ایک مستقل سیکرٹریٹ قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مجوزہ سکریٹریٹ دیگر کثیر جہتی تنظیموں جیسے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مطابق ہونے کا امکان ہے۔ ہفتہ کو مرکزی وزیر امیت شاہ نے اس کی تجویز پیش کی۔

      وزیر داخلہ امت شاہ نے کانفرنس میں اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ بات چیت کے دوران ہندوستان نے دہشت گردی کی مالی معاونت کا مقابلہ کرنے پر عالمی توجہ کو برقرار رکھنے کے لیے ’نو منی فار ٹیرر‘ (NMFT) کے اس منفرد اقدام کو مستقل کرنے کی ضرورت کو محسوس کیا ہے۔ اب ایک مستقل سکریٹریٹ کے قیام کا وقت آ گیا ہے۔

      انہوں نے کہا کہ اس سوچ کو آگے بڑھانے کے لیے ملک میں مستقل سیکرٹریٹ قائم کرنے کی پیشکشیں شامل ہیں۔ جلد ہی ہندوستان اپنے قیمتی تبصروں کے لیے ایک مباحثہ پیپر تمام حصہ لینے والے شرکا کو بھیجے گا۔

      شاہ نے کہا کہ نو منی فار ٹیررسیکرٹریٹ کو سرحدی تعاون سے آگے توجہ مرکوز کرنی چاہیے کیونکہ کوئی بھی ملک اکیلا دہشت گردی کو شکست نہیں دے سکتا۔ ان کے مطابق ہندوستان نے پچھلی چند دہائیوں میں دہشت گردی سمیت متعدد چیلنجوں سے کامیابی سے نمٹا ہے۔

      وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندوستان کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے۔ انسداد دہشت گردی کے قوانین کے ایک مضبوط فریم ورک ہے۔ ایجنسیوں کو بااختیار بنانے کے ساتھ ہندوستان نے دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی ریکارڈ کی ہے اور ایسے معاملات میں سخت سزا کو یقینی بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے دہشت گردی، منشیات اور اقتصادی جرائم پر قومی اور عالمی ڈیٹا بیس تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

      انھوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک پاکستان پر درپردہ حملے میں انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ کچھ ممالک، وہاں کی حکومتوں اور ایجنسیوں نے دہشت گردی کو اپنی ریاستی پالیسی بنا رکھا ہے۔ دہشت گردی کی ان پناہ گاہوں میں سخت معاشی کریک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ ان کی بے لگام سرگرمیوں پر بیڑہ ڈالنا ضروری ہے۔ دنیا کے تمام ممالک کو اپنے جغرافیائی سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر اس پر اپنا ذہن بنانا ہو گا۔

      امیت شاہ نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ کچھ ممالک بار بار دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں اور دہشت گردی کو پناہ دیتے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ دہشت گردی کی کوئی بین الاقوامی سرحدیں نہیں ہوتیں، اس لیے تمام ممالک کو سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنا چاہیے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک کے ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں مجرم ہر سال 2 ٹریلین ڈالر سے 4 ٹریلین ڈالر کے قریب لانڈرنگ کرتے ہیں۔ شاہ نے کہا کہ اس کا ایک بڑا حصہ دہشت گردی کو ہوا دینے میں ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: