ہندستان۔ چین تنازعہ: ایل اے سی پر بڑھی کشیدگی، 45 سال میں پہلی بار ہندستانی اور چینی افواج کے بیچ فائرنگ کی خبر
جموں کشمیر کے لداخ میں ہندستان اور چین کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ پیر کے روز دیر رات پینگانگ تسو جھیل پر لائن آف ایکچول کنٹرول کے پاس ہندستان اور چین کی فوجیوں میں گولی باری کا واقعہ ہوا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Sep 08, 2020 08:19 AM IST

ہندستان۔ چین تنازعہ: ایل اے سی پر بڑھی کشیدگی، 45 سال میں پہلی بار ہندستانی اور چینی افواج کے بیچ فائرنگ کی خبر
نئی دہلی/ لداخ۔ جموں کشمیر کے لداخ (Jammu-Kashmir Ladakh) میں ہندستان اور چین کے درمیان کشیدگی (India-China Border Tension) بڑھتی جا رہی ہے۔ پیر کے روز دیر رات پینگانگ تسو (Pangong Tso) جھیل پر لائن آف ایکچول کنٹرول (LAC) کے پاس ہندستان اور چین کی فوجیوں میں گولی باری کا واقعہ ہوا ہے۔ چین کی سرکاری میڈیا ' گلوبل ٹائمس' نے ہندستانی افواج پر پینگانگ تسو کے جنوبی کنارے پر فائرنگ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ حالانکہ، فوج سے منسلک ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کی طرف سے ہندستانی خطے میں پہلے فائرنگ کی گئی جس کے بعد ہندستان کی طرف سے جوابی کارروائی ہوئی۔ فی الحال صورت حال کنٹرول میں ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ 1975 کے بعد سرحد پر ہندستان اور چین کی افواج کے درمیان اس طرح سے پہلی بار فائرنگ ہوئی ہے۔
چینی وزارت دفاع، چینی پیپلز لبریشن آرمی کے ویسٹرن تھئیٹر کمان کے ترجمان کرنل جھانگ شوئلی کی طرف سے ایل اے سی پر تازہ صورت حال کو لے کر بیان جاری کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندستانی فوجیوں کی طرف سے مبینہ طور پر ' اکساوے' کی کارروائی کی گئی جس سے چینی افواج کی طرف سے جوابی کارروائی ہوئی۔
Chinese border defense troops were forced to take countermeasures to stabilize the situation after the #Indian troops outrageously fired warning shots to PLA border patrol soldiers who were about to negotiate, said the spokesperson. https://t.co/wwZPA6BMDA
— Global Times (@globaltimesnews) September 7, 2020
چینی میڈیا کے ترجمان نے الزام لگایا کہ جب چینی فوج کی گشتی پارٹی ہندستانی جوانوں سے بات چیت کرنے کے لئے آگے بڑھی تو انہوں نے جواب میں وارننگ شاٹ فائر کئے۔ ابھی تک چین کے اس بیان پر حکومت ہند یا ہندستانی فوج کی طرف سے کوئی رسمی بیان نہیں دیا گیا ہے۔
ایل اے سی پر 5 جون سے برقرار ہے کشیدگی