جاپانی وزیراعظم نے پی ایم مودی کو جی 7 سربراہی اجلاس میں کیامدعو، ہندبحرالکاہل میں امن واستحکام پرزور

پی ایم مودی نے بھی صدر پوتن سے اظہار خیال کیا کہ آج کا دور جنگ کا نہیں ہے۔

پی ایم مودی نے بھی صدر پوتن سے اظہار خیال کیا کہ آج کا دور جنگ کا نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ جاپان یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔ پی ایم مودی نے بھی صدر پوتن سے اظہار خیال کیا کہ آج کا دور جنگ کا نہیں ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    جاپانی وزیراعظم فومیو کشیڈا (Fumio Kishida) نے پیر کے روز کہا کہ جاپان ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل کے لیے تعاون کو وسعت دے گا اور مزید کہا کہ تصادم اور تقسیم کے بجائے تعاون کی سمت میں بین الاقوامی برادری کی قیادت کرنا جاپان کے لیے اہم ہے۔ 41 ویں سپرو ہاؤس لیکچر دیتے ہوئے کشیڈا نے ہندوستان کو ہند-بحرالکاہل میں امن اور استحکام کے لیے ایک ناگزیر شراکت دار قرار دیا۔

    فومیو کشیڈا نے کہا کہ ہندوستان ایک ناگزیر شراکت دار ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہندوستان اور جاپان موجودہ بین الاقوامی تعلقات اور دنیا کی تاریخ میں انتہائی منفرد مقام پر فائز ہے۔ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ جاپانی وزیر اعظم کشیڈا نے کہا کہ ہندوستان جیسے بڑے اور متنوع ملک نے جس طرح سے جمہوریت کو ترقی دی ہے میں نے اسے ہمیشہ احترام کی نگاہ سے دیکھا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی G20 صدارت بین الاقوامی برادری کے لیے امن اور خوشحالی لائے گی جسے چیلنجوں کے وقت کا سامنا ہے۔ اس سال جب جاپان G7 صدارت کی میزبانی کر رہا ہے اور ہندوستان G20 صدارت کی میزبانی کر رہا ہے، تو مجھے امید ہے کہ آسیان اور بہت سے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے سے ہم بین الاقوامی برادری کے لیے امن اور خوشحالی لائیں گے جسے چیلنجوں کے دور کا سامنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    سکریٹری خارجہ ونے کواترا نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان-جاپان تعلقات کو خطے میں سب سے زیادہ فطری شراکت داری قرار دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم 2023 کو ہندوستان-جاپان سیاحت کے سال کے طور پر بھی اعلان کرتے ہیں۔ پی ایم مودی نے پی ایم کشیڈا کے ساتھ اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ اگلے سال کو دونوں ممالک کے درمیان یوتھ ایکسچینج کا سال قرار دیا جائے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: