ہندوستان نے ڈنکے کی چوٹ پر سرینگر میں طے کی جی 20 اجلاس، بلبلاتے رہ گئے چین اور پاکستان

ہندوستان نے ڈنکے کی چوٹ پر سرینگر میں طے کی جی 20 اجلاس

ہندوستان نے ڈنکے کی چوٹ پر سرینگر میں طے کی جی 20 اجلاس

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اروناچل پردیش کی اجلاس کی طرح سری نگر کی اجلاس میں بھی چین غیر حاضر رہ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اروناچل کی طرح سری نگر میں جی 20 اجلاس کے بارے میں کبھی کوئی شک نہیں تھا۔ اس جلسے کی تیاریاں گذشتہ سال ہی شروع کر دی گئی تھیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: ہندوستان نے جی 20 کیلنڈر میں سری نگر میں ہونے والی اجلاس کا شیڈول درج کر دیا ہے۔ چین اور پاکستان سری نگر میں ہونے والے جی 20 اجلاس پر اعتراض کر رہے تھے لیکن بھارت نے دونوں ممالک کے مذموم عزائم کو ناکام بناتے ہوئے تاریخوں کا اعلان کر دیا۔ گذشتہ ماہ بھی چین نے اروناچل پردیش میں منعقد ہوئی جی 20 اجلاس پر اعتراض کیا تھا۔ اسی دوران پاکستان نے جی 20 میں اپنے اتحادیوں سعودی عرب، ترکی اور چین سے سری نگر میں ہونے والے جی 20 اجلاس کو روکنے کے لیے پیروی کی تھی۔

    چین نے گذشتہ ماہ اروناچل پردیش میں جی 20 کی اجلاس پر بھارتی ریاست کے 11 جگہوں کے نئے نام مندارن زبان میں جاری کر کے اپنی بوکھلاہٹ دکھائی تھی۔ ہندوستان نے جمعہ کو اپنے جی 20 کیلنڈر کو اپ ڈیٹ کیا اور 22 سے 24 مئی کے بیچ سرینگر  میں سیاحت پر جی 20 ورکنگ گروپ اجلاس کے انعقاد کا شیڈول جاری کیا۔

    سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اروناچل پردیش کی اجلاس کی طرح سری نگر کی اجلاس میں بھی چین غیر حاضر رہ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اروناچل کی طرح سری نگر میں جی 20 اجلاس کے بارے میں کبھی کوئی شک نہیں تھا۔ اس جلسے کی تیاریاں گذشتہ سال ہی شروع کر دی گئی تھیں۔ ہندوستان ملک کی تمام 28 ریاستوں اور 8 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اپنی صدارت میں جی 20 اجلاس منعقد کر رہا ہے۔ اروناچل پردیش اور جموں و کشمیر بھی اس میں شامل ہیں اور یہ دونوں ریاستیں ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہیں۔

    عتیق احمد کو سزا ہونے کے بعد بھی کم نہیں ہو رہے گرگوں کی دہشت، مانگی 2 کروڑ کی پھروتی

    COVID-19 in India: ہندوستان میں کووڈ-19 سے کتنے برے حالات؟ یہ اعداد و شمار بتا رہے دنیا کا حال

    اروناچل میں G20 کی اجلاس میں تقریباً 50 نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ مرکزی حکومت کو امید ہے کہ سری نگر میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں بھی ایسا ہی ردعمل ملنے والا ہے جو وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جھوٹے پاکستانی پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب ہوگا۔

    مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حالات معمول پر آ گئے ہیں۔ اس ہائی پروفائل اجلاس کے کامیاب انعقاد کے بعد دنیا بھی اس حقیقت کو تسلیم کر لے گی۔ تاہم، اگلے چند مہینوں میں، چین کے ساتھ کئی مجوزہ اعلیٰ سطحی مذاکرات کے درمیان سرینگر میں جی 20 کا اجلاس بھی ہوگا۔ توقع ہے کہ چینی وزرائے دفاع اور خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاسوں کے لیے جلد ہی ہندوستان کا دورہ کریں گے۔

    جولائی میں شنگھائی تعاون تنظیم کی تاریخوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ہندوستان اس وقت چین، روس اور دیگر رکن ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اگر چینی صدر شی جن پنگ اجلاس کے لیے ہندوستان آتے ہیں، تو یہ اپریل 2020 سے مشرقی لداخ میں جاری فوجی تعطل کے بعد سے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ان کی پہلی دو طرفہ ملاقات کا موقع کھولے گا۔
    Published by:sibghatullah
    First published: