اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہندوستان مغرب کےدباؤکا مقابلہ کرنے کافی مضبوط، ایران نے تیل فروخت کرنے کی پیشکش کی تجدید کی

    ایران نے تیل فروخت کرنے کی پیشکش کی تجدید کر دی ہے۔

    ایران نے تیل فروخت کرنے کی پیشکش کی تجدید کر دی ہے۔

    ایرانی سفیر ایراج الٰہی (Iraj Elahi) نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی ہندوستان کے فائدے میں ہوگی کیونکہ یہ خطے میں استحکام، امن اور خلیج فارس میں سلامتی کو مضبوط کرنے میں مدد کرے گا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      نئی دہلی: ایرانی سفیر ایراج الٰہی (Iraj Elahi) نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے معاہدے میں چین کے کردار کے بارے میں تشویش نہیں ہونی چاہئے کیونکہ اس اقدام سے علاقائی سلامتی اور استحکام کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ خلیج عمان میں چابہار بندرگاہ کی ترقی میں ایران اور ہندوستان دونوں کی طرف سے کوتاہیاں ہیں اور اس اسٹریٹجک منصوبے پر دوطرفہ تعاون کو تیز رفتاری سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

      یہ بات قابل ذکر ہے کہ چین نے گزشتہ ہفتے اعلیٰ سعودی اور ایرانی سیکورٹی حکام کے درمیان غیر اعلانیہ مذاکرات کی میزبانی کی جس کے نتیجے میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان 2016 میں منقطع سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے پر سہ فریقی اعلان ہوا۔ الہٰی نے کہا کہ ایران نے ایک تیسرے عنصر کے بارے میں خدشات کی وجہ سے بات چیت کو خفیہ رکھا، جو ظاہری طور پر امریکہ کا حوالہ ہے۔

      الہٰی نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی ہندوستان کے فائدے میں ہوگی کیونکہ یہ خطے میں استحکام، امن اور خلیج فارس میں سلامتی کو مضبوط کرنے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستانی تارکین وطن کا ایک بڑا حصہ خلیج فارس کے ممالک میں ہے، لہذا چین کی ثالثی کے باوجود (معاہدہ ہونے کے باوجود) یہ ہندوستان کے فائدے میں ہوگا۔ میرے خیال میں یہ ہندوستان کے لیے تشویش کی بات نہیں ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      انہوں نے کہا کہ چین ایک عالمی طاقت ہے جو امریکہ کے ساتھ مقابلہ کر رہا ہے جبکہ ہندوستان تیسری بڑی معیشت بننے کے لیے ابھرتی ہوئی طاقت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان بغیر کسی تشویش کے ایران، سعودی عرب اور خلیج فارس کے ساتھ اپنے تعلقات آسانی سے اور پرسکون طریقے سے بہتر کر سکتا ہے۔

      الہٰی نے دعویٰ کیا کہ یہ معاہدہ خطے کے تمام پہلوؤں سلامتی، معیشت اور ثقافت کو متاثر کرے گا کیونکہ ایران اور سعودی عرب مسلم دنیا کے اہم ستون میں سے سمجھی جاتی ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: