Water Crisis: ہندوستان میں پانی کی شدید قلت کا سامنا، 2050 تک 2.4 بلین افراد متاثر ہونے کی پیش گوئی

ہندوستان میں پانی کی شدید قلت کا سامنا

ہندوستان میں پانی کی شدید قلت کا سامنا

رپورٹ کے چیف ایڈیٹر رچرڈ کونر نے لانچ سے قبل اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ غیر یقینی صورتحال بڑھ رہی ہے۔ اگر ہم نے اس پر توجہ نہیں دی تو یقینی طور پر ایک عالمی بحران پیدا ہو جائے گا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    ہندوستان کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں 2050 تک 2.4 بلین افراد متاثر ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ منگل کو اقوام متحدہ کی ایک فلیگ شپ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان سب سے زیادہ متاثر ہونے کی توقع ہے کیونکہ پانی کی قلت کا سامنا کرنے والی عالمی شہری آبادی 2016 میں 933 ملین سے بڑھ کر 2050 میں 1.7 تا 2.4 بلین ہو جائے گی۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ 2023: پانی کے لیے شراکت داری اور تعاون (United Nations World Water Development Report 2023: partnerships and cooperation for water) منگل کو اقوام متحدہ کی 2023 واٹر کانفرنس سے پہلے جاری کی گئی، اس میں کہا گیا کہ پانی کے دباؤ میں رہنے والے تقریباً 80 فیصد لوگ ایشیا میں رہتے تھے۔ خاص طور پر شمال مشرقی چین کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور پاکستان میں بڑی آبادی آباد ہے۔

    رپورٹ میں اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پانی کی کمی کا سامنا کرنے والی عالمی شہری آبادی 2016 میں 933 ملین (عالمی شہری آبادی کا ایک تہائی) سے بڑھ کر 2050 میں 1.7 تا 2.4 بلین افراد (عالمی شہری آبادی کا ایک تہائی سے تقریباً نصف) تک پہنچنے کا تخمینہ ہے، جس کے ساتھ ہندوستان کا تخمینہ ہے۔

    یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے کہا کہ پانی کے عالمی بحران کو قابو سے باہر ہونے سے روکنے کے لیے مضبوط بین الاقوامی میکانزم قائم کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پانی ہمارا مشترکہ مستقبل ہے اور اسے مساوی طور پر بانٹنے اور پائیدار طریقے سے اس کا انتظام کرنے کے لیے مل کر کام کرنا ضروری ہے۔ عالمی سطح پر دو بلین لوگوں کے پاس پینے کا صاف پانی نہیں ہے اور 3.6 بلین کو محفوظ طریقے سے منظم صفائی تک رسائی نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    رپورٹ کے چیف ایڈیٹر رچرڈ کونر نے لانچ سے قبل اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ غیر یقینی صورتحال بڑھ رہی ہے۔ اگر ہم نے اس پر توجہ نہیں دی تو یقینی طور پر ایک عالمی بحران پیدا ہو جائے گا۔

    انھوں نے بڑھتی ہوئی قلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی کم دستیابی اور بڑھتی ہوئی طلب کی عکاسی کرتا ہے۔ شہری اور صنعتی ترقی سے لے کر زراعت تک دنیا کا 70 فیصد دنیا پانی پر منحصر ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: