اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہندوستان ورچوئل ’وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ‘ کی کرےگامیزبانی، آوازکااتحاد، مقصدکااتحادہے تھیم

    پی ایم مودی فائل فوٹو

    پی ایم مودی فائل فوٹو

    کواترا نے بھی نشاندہی کی کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہندوستان کی G20 ترجیحات کو نہ صرف دنیا کی 20 سب سے بڑی معیشتوں بلکہ گلوبل ساؤتھ کے گروپ کی مشاورت سے تشکیل دیا جائے گا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      ہندوستان نے جمعہ (6 جنوری 2023) کے روز اعلان کیا کہ وہ ترقی پذیر ممالک کے ان کے ترقیاتی چیلنجوں اور ترجیحات کے بارے میں جاننے کے لیے اگلے ہفتے ایک ورچوئل سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ وزیر برائے خارجہ سکریٹری ونے کواترا (Vinay Kwatra) نے کہا کہ دو روزہ ایونٹ کے نتائج کو ملک کی G20 صدارت میں منتقل کیا جائے گا۔ وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ (Voice of Global South Summit) کا تھیم ’’آواز کا اتحاد، مقصد کا اتحاد‘‘ ہے۔ جو کہ 12 تا 13 جنوری 2023 کے دوران گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کرے گا تاکہ مختلف مسائل پر ان کے نقطہ نظر اور ترجیحات کا اشتراک کیا جا سکے۔

      اس معاملے سے واقف اہلکاروں نے کہا کہ ہر سیشن میں 10 سے 20 ممالک شامل ہوں گے تاکہ زیادہ توجہ مرکوز بات چیت کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مثال کے طور پر توانائی کے وزراء کے اجلاس میں وہ ممالک ہوں گے جو یا تو توانائی پیدا کرنے والے ہیں یا توانائی کی بڑی ضروریات رکھتے ہیں اور ہر سیشن کے لیے ممالک کا انتخاب ان کی طاقت یا اس مخصوص شعبے میں کھڑے ہونے کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

      اس سمٹ میں 120 سے زیادہ ممالک کو مدعو کیا جا رہا ہے، جس میں سربراہان مملکت اور حکومت کے لیے دو سیشن ہوں گے جن کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔ بقیہ سیشن وزراء کے لیے ہوں گے اور ان میں خارجہ پالیسی، خزانہ، توانائی، تجارت، صحت، تعلیم اور ماحولیات جیسے مسائل پر توجہ دی جائے گی۔

      یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ آیا چین، پاکستان اور یوکرین سربراہی اجلاس کا حصہ ہوں گے یا نہیں؟ کواترا نے میڈیا بریفنگ کے دوران شرکت کرنے والے ممالک سے متعلق سوالات کے جواب میں کہا کہ تصدیق شدہ ممالک کی فہرست بعد کی تاریخ میں شیئر کی جائے گی۔ اس سمٹ کو ہندوستان کی طرف سے گلوبل ساؤتھ کے مفادات اور خدشات کی نمائندگی کرنے والے ملک کے طور پر اپنی ساکھ کو جلانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ سربراہی اجلاس مودی کے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کی دعا‘ کے وژن سے متاثر ہے۔ اس پر کواترا نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سب سے آگے رہا ہے اور ترقی پذیر دنیا کے مقصد میں مستقل طور پر چیمپئن رہا ہے۔ ہم تمام بین الاقوامی فورمز اور میکانزم میں گلوبل ساؤتھ میں اپنے شراکت داروں کے مفادات اور خدشات کو مضبوطی سے بیان کرتے رہے ہیں۔

      کواترا نے بھی نشاندہی کی کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہندوستان کی G20 ترجیحات کو نہ صرف دنیا کی 20 سب سے بڑی معیشتوں بلکہ گلوبل ساؤتھ کے گروپ کی مشاورت سے تشکیل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس غیر G20 ممالک کے لیے اپنے خیالات اور توقعات کو G20 کے ساتھ شیئر کرنے کا ایک موقع ہوگا۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: