بھارتیہ کسان یونین تومر کا اعلان، زرعی قوانین واپس نہ لیے جانے پر 26 جنوری کو دہلی کی پریڈ روڈ پر ٹریکٹر لیکر پہچیں گے کسان
میرٹھ میں بھارتیہ کسان یونین تومر نے میرٹھ کینٹ ریلوے اسٹیشن پر کسان پنچایت کا انعقاد کرکے تین زرعی قوانین کو جلد ختم کرنے کا فیصلہ لینے کا مطالبہ کیا ہے اور 26 جنوری تک قوانین واپس لینے کا فیصلہ نہ لینے پر لال قلعہ پریڈ روڈ پر ٹریکٹر ریلی نکالنے کا حکومت کو انتباہ کیا ہے۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Jan 13, 2021 08:03 AM IST

میرٹھ میں بھارتیہ کسان یونین تومر نے میرٹھ کینٹ ریلوے اسٹیشن پر کسان پنچایت کا انعقاد کرکے تین زرعی قوانین کو جلد ختم کرنے کا فیصلہ لینے کا مطالبہ کیا ہے اور 26 جنوری تک قوانین واپس لینے کا فیصلہ نہ لینے پر لال قلعہ پریڈ روڈ پر ٹریکٹر ریلی نکالنے کا حکومت کو انتباہ کیا ہے۔
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاجی دھرنے کی حمایت میں دِیگر کسان تنظیموں کا احتجاجی مظاہرہ مسلسل جاری ہے اسی سلسلے میں آج میرٹھ میں بھارتیہ کسان یونین تومر نے میرٹھ کینٹ ریلوے اسٹیشن پر کسان پنچایت کا انعقاد کرکے تین زرعی قوانین کو جلد ختم کرنے کا فیصلہ لینے کا مطالبہ کیا ہے اور 26 جنوری تک قوانین واپس لینے کا فیصلہ نہ لینے پر لال قلعہ پریڈ روڈ پر ٹریکٹر ریلی نکالنے کا حکومت کو انتباہ کیا ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے تومر گروپ نے آج سبھی ضلع کے ریلوے اسٹیشن کے باہر کسان پنچایت کا انعقاد کیا تھا , بھارتیہ کسان یونین تومر کے منڈل صدر چودھری پدم سنگھ سانگون نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے زیادہ وقت ہو چکا ہے۔ کسانوں کو دہلی بارڈر پر احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے لیکن سرکار صرف بات چیت کا دکھاوا کرکے معاملے کو ٹالنے کی کوشش کرتی نظر آ رہی ہے نہ کہ معاملے کو حل کرنے کا ارادہ ظاہر کرتی ہوئے ایسے میں سرکار کی نیت پر یقین رکھنا ممکن نہیں ہے۔
سرکار کسانوں کو زرعی قوانین کے فائدے تو بتا رہی ہے لیکن زرعی قوانین پر کسانوں کے اعتراضات کو نظر انداز کر رہی ہے ایسے میں بات چیت کو آگے بڑھانے کا کوئی مقصد نظر نہیں آتا ، کسان آندولن سے وابستہ تنظیموں کی شروع سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ تینوں زرعی قوانین کو فوراً ختم کیا جائے اور سوامیناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق زراعت سدھار پالیسی کو لاگو کیا جائے۔