’سبز توانائی میں ہندوستان کی صلاحیت سونے کی کان سے کم نہیں، یہاں سرمایہ کاری کریں‘ پی ایم مودی
ہندوستان کو بیٹری ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو 125 گیگا واٹ گھنٹے تک بڑھانا ہوگا۔
انہوں نے گاڑیوں کی اسکریپنگ کے لیے بجٹ میں ₹ 3,000 کروڑ کی فراہمی اور تقریباً 3 لاکھ سرکاری گاڑیاں جو 15 سال سے زیادہ پرانی ہیں، کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو بیٹری ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو 125 گیگا واٹ گھنٹے تک بڑھانا ہوگا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو سبز توانائی (green energy) کے شعبے میں سرمایہ کاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قابل تجدید توانائی میں ملک کی صلاحیت ’سونے کی کان‘ سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں قابل تجدید توانائی جیسے شمسی، ہوا کی توانائی اور بائیو گیس کی صلاحیت سونے کی کان سے کم نہیں ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ حکومت بائیو فیول پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اس سے سرمایہ کاروں کے لیے کافی مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے ہندوستان کا حوالہ دیا کہ وہ مقررہ وقت سے پانچ ماہ قبل 10 فیصد ایتھنول ملاوٹ کا ہدف حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے مقررہ وقت سے نو سال قبل 40 فیصد غیر جیواشم ایندھن کی گنجائش کے ہدف کو پورا کرنے کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے اب تک کے بجٹ نے نہ صرف موجودہ چیلنجز کو حل کیا ہے بلکہ نئے دور کی اصلاحات کو آگے بڑھایا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان نے سالانہ 5 ملین ٹن گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کا ہدف رکھا ہے اور قومی ہائیڈروجن مشن کے تحت نجی شعبے کے لیے 19,000 کروڑ روپے کی ترغیب فراہم کی ہے۔ انہوں نے گاڑیوں کی اسکریپنگ کے لیے بجٹ میں 3,000 کروڑ روپیے کی فراہمی اور تقریباً 3 لاکھ سرکاری گاڑیاں کے بارے میں بھی بات کی، جو 15 سال سے زیادہ پرانی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو بیٹری ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو 125 گیگا واٹ گھنٹے تک بڑھانا ہوگا۔
ہندوستان نے 2030 تک 500GW قابل تجدید توانائی حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔