ہندوستان-امریکہ تعلقات ہوں گے مضبوط، دونوں ممالک کے درمیان جون میں ہوگی اسٹریٹجک تجارت پر پہلی میٹنگ

ہندوستان-امریکہ تعلقات ہوں گے مضبوط

ہندوستان-امریکہ تعلقات ہوں گے مضبوط

پی ایم مودی کے جاپان میں 19-21 مئی کو جی-7 میٹنگ کے دوران بھی صدر بائیڈن سے ملاقات متوقع ہے۔ اس کے بعد بائیڈن اس ماہ پاپوا نیو گنی میں پی ایم مودی سے ملاقات ہو سکتی ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: ہندوستان اور امریکہ 4-5 جون کو دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو لیکر پہلی میٹنگ ہوگی۔ اس میں برآمدات اور ہائی ٹیک کامرس کو بڑھا کر اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز (ICET) پر پہل کے نتائج کو نافذ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی کی سہولت کو فروغ دیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں (NSAs) کے درمیان آئی سی ای ٹی کی پہلی بات چیت 31 جنوری کو ہوئی تھی۔

    وہیں اس اسٹریٹجک بزنس میٹنگ (Strategic Business Meeting) کے انعقاد کا فیصلہ اس وقت لیا گیا جب 10 مارچ کو امریکی وزیر تجارت جینا رائے مونڈو دو طرفہ تجارتی بات چیت کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ہندوستان آئی تھیں۔

    22 جون کو پی ایم مودی کا امریکہ کا دورہ
    ہندوستانی سیکرٹری خارجہ ونے کواترا ملاقات کے لئے صنعت و سلامتی کے انڈر سیکرٹری ایلن ایسٹیوز سے ملاقات کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی کے 22 جون کو ہونے والے دورے کے لیے آخری لمحات کی تیاریوں کے لیے اگلے ماہ کے اوائل میں امریکہ جائیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ جون میں پی ایم مودی امریکی صدر بائیڈن سے ملنے وائٹ ہاؤس جا رہے ہیں۔

    پورا ملک چاہتا ہے کہ آرٹیکل 370 باقی نہیں رہنا چاہیے، یہ اصل آئین کا عارضی حصہ تھا: وزیر داخلہ امت شاہ

    '300 اور مدارس...': تلنگانہ میں ہمنتا بسوا سرما کا اویسی کو پیغام

    جاپان میں بائیڈن سے ملنے کی امید
    پی ایم مودی کے جاپان میں 19-21 مئی کو جی-7 میٹنگ کے دوران بھی صدر بائیڈن سے ملاقات متوقع ہے۔ اس کے بعد بائیڈن اس ماہ پاپوا نیو گنی میں پی ایم مودی سے ملاقات ہو سکتی ہے۔ وہ بحرالکاہل کے جزائر کے رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہاں، پی این جی (PNG) کے ساتھ دفاعی تعاون سے امریکہ کے جزائر سلیمان میں چینی سلامتی کی بڑھتی ہوئی مداخلت کا مقابلہ کرنے کی توقع ہے۔

    وہیں انڈو پیسیفک میں (ITAR) اور ایکسپورٹ ایڈمنسٹریشن ریگولیشنز (EAR) میں انٹرنیشنل ٹریفک کے تحت تمام رکاوٹوں کو مشترکہ طور پر ختم کرکے اسے امریکی کمپنیوں کے لیے آسان بنایا جائے۔ تاکہ ہائی ٹیک سسٹم جیسے ہوائی جہاز کے انجن، گولہ بارود کی ٹیکنالوجی اور مسلح ڈرون ہندوستان میں تیار کیے جا سکیں۔

    مسلح ڈرون کی فراہمی کے لیے بھی تیار امریکہ
    واشنگٹن اور نئی دہلی میں سفارت کاروں کے مطابق، توقع ہے کہ امریکہ پی ایم مودی کے دورے سے قبل تیجس مارک II کے لیے ہندوستان میں F-414 جیٹ انجن مشترکہ طور پر تیار کرنے کے لیے جنرل الیکٹرک کی درخواست کو منظور کر لے گا۔ امریکی دفاعی کمپنی جی ای بھی یورپی یونین میں اپنے ذیلی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے تاکہ F-414 انجنوں کی تیاری ہندوستان کو منتقل کر دی جائے۔ امریکہ ایل اے سی کے ساتھ چینی مسلح ڈرون کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہندوستان کو مسلح ڈرون فراہم کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔

    ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر لچکدار سپلائی چین
    ہندوستانی اور امریکی دفاعی اسٹارٹ اپس کے ساتھ اختراعی جوڑی شروع کرنے کے علاوہ، ہندوستان ہند-بحرالکاہل میں سمندری ڈومین بیداری کو بڑھانے کے لیے امریکی انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی (ISR) ٹیکنالوجی کی تلاش میں ہے۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک تائیوان اور وہاں کی سیمی کنڈکٹر صنعت کو چینی فوجی خطرے پر نظر رکھنے کے ساتھ ہندوستان میں ایک سیمی کنڈکٹر لچکدار سپلائی چین قائم کرنے کے لیے فعال طور پر تعاون کر رہے ہیں۔
    Published by:sibghatullah
    First published: