اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کتوں کے کاٹنے سے ہونے والے انفیکشن پر مرکز کی نوٹس، بیماری کے خاتمے کا عزم

    اس کا بنیادی مقاصد ریبیز کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان تیار کرنا ہے

    اس کا بنیادی مقاصد ریبیز کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان تیار کرنا ہے

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai | Jammu | Hyderabad | Lucknow | Karnataka
    • Share this:
      حکام نے بتایا کہ انسانوں میں کتوں کے کاٹنے سے ہونے والی ریبیز کے انفیکشن کو ایک قابل ذکر بیماری نامزد کیا جانا چاہیے۔ مرکزی حکومت نے ریاستوں سے کہا ہے کہ کتوں کے کاٹنے سے ہونے والی ریبیز کے کیسوں کی مؤثر رپورٹنگ کو یقینی بنانے کی کوشش کرے جو کہ آخر کار ملک میں اس بیماری کے خاتمے کا باعث بننے میں معاون ہوگی۔

      مرکزی حکومت کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ ریبیز کے خاتمے کے منصوبے کے تحت اٹھائے جانے والے اقدامات کا ایک حصہ ہے۔ ریبیز ایک وائرل بیماری ہے اور ہر سال دسیوں ہزار اموات کا سبب بنتی ہے۔ خاص طور پر ایشیا اور افریقہ میں اس کے متاثرین پائے جاتے ہیں۔ انڈمان نکوبار اور لکشدیپ جزائر کے علاوہ پورے ہندوستان سے انسانی ریبیز کے انفیکشن کی اطلاع دی جاتی ہے۔ کتے انسانی ریبیز کا بنیادی ذریعہ ہیں۔ انسانوں میں ریبیز کی منتقلی میں سے 99 فیصد تک کتے کے کاٹنے کے بعد ہوتا ہے۔ یہ ہمیشہ مہلک ہے لیکن ویکسینیشن کے ذریعے روکا جا سکتا ہے۔

      جونیئر ہیلتھ منسٹر بھارتی پروین پوار نے لوک سبھا میں کہا کہ مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ انسانی ریبیز کو ایک قابل اطلاع بیماری بنائیں تاکہ تمام سرکاری اور نجی صحت کی سہولیات (بشمول میڈیکل کالجوں) کے لیے لازمی قرار دیا جائے کہ وہ تمام مشتبہ، ممکنہ اور تصدیق شدہ انسانی ریبیز کے کیسوں کی باقاعدہ ہدایات کے مطابق رپورٹ کریں۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      ہندوستان نے ریبیز کے خاتمے کے لیے کارروائی کو تیز کرنے کے لیے گزشتہ سال 28 ستمبر کو عالمی یوم ربیض کے موقع پر 2030 تک ہندوستان سے کتے کی ریبیز کے خاتمے کے لیے ایک قومی ایکشن پلان شروع کیا۔ وزارت صحت نے جمعہ کے روز پارلیمنٹ میں بتایا کہ مرکز نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ اس بیماری کو قابل ذکر قرار دیں، جس سے تمام سرکاری اور نجی صحت کی سہولیات کے لیے تمام معاملات کی اطلاع دینا لازمی ہے۔

      حیوانات اور ڈیری کے محکمہ نے اینیمل برتھ کنٹرول (ڈاگز) رولز 2001 نافذ کیا ہے، جس میں 2010 میں ترمیم کی گئی تھی۔ اسے مقامی حکام نے آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے نافذ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوانین کی بنیادی توجہ اینٹی ریبیز ویکسینیشن اور آوارہ کتوں کو ان کی آبادی کو مستحکم کرنے کے لیے ان کو ختم کرنا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: