اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جے این یو پھر سرخیوں میں ، ہندو پاک میچ کے بعد ایرانی طالب علم کے ساتھ مارپیٹ ، اے بی وی پی پر الزام

    جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ایک مرتبہ پھر سرخیوں میں ہے ۔ اب ایک ایران نزاد طالب علم نے اے بی وی پی کے کارکنوں پر مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔

    جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ایک مرتبہ پھر سرخیوں میں ہے ۔ اب ایک ایران نزاد طالب علم نے اے بی وی پی کے کارکنوں پر مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔

    جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ایک مرتبہ پھر سرخیوں میں ہے ۔ اب ایک ایران نزاد طالب علم نے اے بی وی پی کے کارکنوں پر مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔

    • Agencies
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی: جواہر لال  نہرو یونیورسٹی ایک مرتبہ پھر سرخیوں میں ہے ۔ اب ایک ایران نزاد طالب علم نے اے بی وی پی کے کارکنوں پر مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔ طالب علم نے اس سلسلہ میں وسنت کنج نارتھ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ ادھر اے بی وی پی نے جوابی الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف کرکٹ میچ میں ہندوستان کی جیت پر جشن منانے کے دوران یونیورسٹی میں اس کے کچھ کارکنان کے ساتھ ہاتھا پائی کی گئی۔
      ایرانی طالب علم نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ڈی بلاک میں واقع دامودر ہوسٹل کے روم نمبر ایک میں رہنےوالا ایک طالب علم ونے ٹیم انڈیا کی جیت کے بعد گیلری میں پٹاخے پھوڑ رہا تھا ، جس پر گارڈ نے اس کو روکا تو بحث و مباحثہ شروع ہوگیا ۔ طالب علم کے مطابق میں صورتحال کو جاننے کی کوشش کررہا تھا کہ ایک نے مجھے دھکا دیدیا اور ونے نے میری ناک پر مکا جڑدیا ۔ یہ ایک 10 لوگوں کا گروپ تھا ، جس میں ونے اور سوربھ شرما بھی شامل تھے۔ ایرانی طالب علم کے مطابق اس کی شکایت سینئر وارڈن اور چیف پروکٹر سے بھی کی گئی ہے۔
      ادھر جے این یو طلبہ یونین کے سابق جوائنٹ سکریٹری سوربھ شرما نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات جب وہ ہندوستان کی جیت کا جشن منا رہے تھے،تو کچھ طلبہ نے ، جن میں غیرملکی طلبہ بھی شامل تھے ، ان کے ساتھ پاتھاپائی کی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ملک کی جیت کا جشن منانے پر اس طرح کا برا برتاؤ جھیلنا پڑے تو یہ بہت ہی بدقسمتی کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ جے این یو میں ہندوستان مخالف نظر یہ رکھنے والوں کی تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔
      مسٹر شرما نے کہا کہ ہاتھاپائی کرنے والوں میں کچھ غیر ملکی طلبہ بھی شامل تھے،جس سے ایسا لگتا ہے کہ جے این یو ہندمخالف نظریہ رکھنے والوں کی پناہ گاہ بنتا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ اسے شاید ہی بھول پائیں لیکن اتنا ضرورچاہیں گے کہ وزیراعظم مودی اور وزیرداخلہ اس واقعہ کا نوٹس ضرور لیں کیونکہ یہ واقعہ اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ جے این یو میں کچھ ایسے اسرار ہیں جن کے پیچھے کچھ چھپا ہوا ہے۔
      First published: