ITR Filing: ریٹرن فائل کرنے کے لیے ہو جائیں تیار، بس اب شروع ہونے والا ہے عمل! انہیں کرنا ہوگا انتظار

ریٹرن فائل کرنے کے لیے ہو جائیں تیار

ریٹرن فائل کرنے کے لیے ہو جائیں تیار

ITR Filing: انکم ٹیکس پورٹل پر اب جلد ہی آئی ٹی آر بھرا جائے گا۔ اس بار مالی سال 2022-23 کے لیے آئی ٹی آر فائل کیا جانا ہے۔ جو لوگ ٹیکس سلیب سے باہر ہیں وہ بھی آئی ٹی آر بھر سکتے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    ITR Filing: مالی سال 2022-23 (2023-24 زیر جائزہ سال) کے لیے آئی ٹی آر فائل کرنے کی تاریخ اب قریب ہے۔ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ آئی ٹی آر فائل کرنے کی سہولت اپریل کے آخری دنوں یا مئی کے پہلے ہفتے میں انکم ٹیکس پورٹل پر دستیاب ہوگی۔ تاہم، فی الحال صرف انفرادی ٹیکس دہندگان (جو تنخواہ دار نہیں ہیں) ITR فائل کر سکیں گے۔ ساتھ ہی، تنخواہ دار ٹیکس دہندگان کے لیے یہ جون کے وسط سے شروع ہو سکتا ہے۔ تقریباً اسی وقت کمپنیاں اپنے ملازمین کو فارم-16 جاری کرتی ہیں۔

    چار دن کی حراستی ریمانڈ میں عتیق احمد اور اشرف کے تینوں قاتل، ایس آئی ٹی اب اگلوائے گی سارے راز

    اب چین نہیں، ہندوستان ہے دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک، جانیں کتنی ہے آبادی؟

    انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت، ایک مخصوص آمدنی سے زیادہ کمانے والے لوگوں کو ہر سال ITR فائل کرنا ہوتا ہے۔ اس میں ایک مالی سال میں ان کی کمائی اور کل اثاثوں کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جو لوگ ٹیکس سلیب سے باہر ہیں انہیں بھی آئی ٹی آر بھرنا چاہیے۔ اس سے انہیں بہت سی سہولیات حاصل کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، آئی ٹی آر بھرنے سے، ویزا تیزی سے دستیاب ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بینک آپ کو آسانی سے قرض بھی دیتے ہیں۔ آئی ٹی آر آمدنی کا ثبوت ہے۔ تمام سرکاری اور نجی ادارے اسے آمدنی کے ثبوت کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔

    کیا ہوتا ہے فارم-16؟
    انکم ٹیکس ریٹرن کے لیے فارم 16 ایک اہم دستاویز ہے۔ اس میں اس شخص کی پوری آمدنی کا حساب ہوتا ہے۔ فارم-16 میں، انکم ٹیکس دہندہ اپنی آمدنی اور کٹوتیوں کے بارے میں بتاتا ہے۔ اس میں ٹی ڈی ایس کی کٹوتی یا سرمایہ کاری کے لیے استعمال ہونے والی رقم کے بارے میں بھی معلومات موجود ہیں۔ اگر کوئی کمپنی کسی ملازم کی تنخواہ پر ٹی ڈی ایس کاٹتی ہے، تو اسے ٹی ڈی ایس سرٹیفکیٹ جاری کرنا ضروری ہے۔

    کن لوگوں کو اس بار اس بار نہیں بھرنا ہوگا ٹیکس
    جو لوگ اس بار نئے ٹیکس سسٹم کا انتخاب کر لیتے ہیں انہیں 7 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ پرانے ٹیکس نظام کے تحت ٹیکس ادا کرنے والوں کو 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ نئے نظام میں 3 لاکھ روپے تک کی آمدنی اور پرانے نظام میں 2.5 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔ اس بار نئے ٹیکس سسٹم میں 50,000 روپے کی معیاری کٹوتی بھی شامل کی گئی ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: