نئی دہلی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی لیڈر شاذیہ علمی کو جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں 'تین طلاق' کے موضوع پر منعقد ایک سیمینار میں شامل نہیں ہونے دیا گیا جبکہ انہیں اس میں شرکت کیلئے مدعو کیا گیا تھا۔ محترمہ علمی نے الزام لگایا ہے کہ جو لوگ بولنے کی آزادی مبینہ طور پر سلب کرنے کے نام پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو کوس رہے ہیں انہی عناصر نے انہیں سیمینار میں بولنے سے روکا۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ اب کوئی یہ بتائے کہ یہاں اظہار رائے کی آزادی کا سوال کیوں نہیں اٹھایا جا رہا۔
محترمہ علمی نے دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد کے کہنے پر انہیں روکا گیا۔ بقول شاذیہ وائس چانسلر کو بتایا گیا کہ اوپر سے دباؤ آیا ہے۔ ایسا کہا گیا ہے کہ ان کے آنے سے ماحول خراب ہو جائے گا۔ شاذیہ نے سوال کیا کہ ان کے جانے سے آخر ماحول کس طرح خراب ہو جاتا جبکہ وہ خود اس یونیورسٹی کی طالبہ رہ چکی ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔