حالیہ بارشوں کے بعد بانڈی پورہ میں سیلابی صورت حال نے مچائی تباہی ۔گریز اور بانڈی پورہ میں واٹر سپلائی نظام درہم برہم، لوگوں کو مشکلات کا سامنا
حالیہ بارشوں کے بعد بانڈی پورہ میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے کہیں واٹر سپلائی سکیموں کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے بعد گریز اور بانڈی پورہ میں درجنوں علاقے پینے کے پانی سے محروم ہوگئے ہیں۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Aug 29, 2020 02:01 PM IST

حالیہ بارشوں کے بعد بانڈی پورہ میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے کہیں واٹر سپلائی سکیموں کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے بعد گریز اور بانڈی پورہ میں درجنوں علاقے پینے کے پانی سے محروم ہوگئے ہیں۔
حالیہ بارشوں کے بعد بانڈی پورہ میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے کہیں واٹر سپلائی سکیموں کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے بعد گریز اور بانڈی پورہ میں درجنوں علاقے پینے کے پانی سے محروم ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سرحدی علاقے گریز میں کھنڈیال داور کشپاٹ اور زیڈ گے علاقوں میں ندی نالوں میں آئی طغیانی کی وجہ سے واٹر سپلائی سکیمیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اس وجہ سے متعدد علاقوں میں پانی کی سپلائی متاثر ہوگئی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق دو علاقوں کو چھوڈ کر سارا گریز اس وقت پینے کے پانی سے محروم ہے اور اب انتظامیہ لوگوں کو ٹینکروں کے زریعے پانی سپلائی کر رہی ہے جب کہ انتظامیہ کے واٹر سپلائی سکیمیوں کی دوبارہ بحالی کا کام شدومد سے جاری ہے۔ ادھر گریز کے مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ موسم سرما میں بھی ان واٹر سپلائی سکیموں کو برفانی تودوں کی وجہ سے نقصان پہنچتا ہے اور پھر موسم سرما میں کہی ماہ تک پانی کی سپلائی ہی بند رہتی ہے کیونکہ بھاری برف باری کی وجہ سے موسم سرما میں یہاں مرمت کا کام انجام دینا ناممکن ہوتا ہے۔ ان لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گریز میں ہر دیہات میں زیادہ سے زیادہ ہینڈ پمپ نصب کئے جائیں۔
ادھر جل شکتی ڈویژن بانڈی پورہ میں بھی سیلابی ریلوں کی وجہ سے واٹر سپلائی سکیموں کو پچاس لاکھ روپیے سے زیادہ نقصان پہنچنے کا اندازہ لگا یا جارہا ہے۔ محکمے کے مطابق اگرچہ انہوں نے کچھ علاقوں میں عارضی طور پر پانی کی سپلائی بحال کی ہے تاہم متعدد علاقوں میں ابھی بحالی کا کام جاری ہے۔ وہیں
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ کا کہنا تھا کہ گریز اور بانڈی پورہ میں درجنوں واٹر سپلائی سکیموں کو ندی نالوں میں آئی طغیانی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے تاہم نہ صرف ان اسکیمیوں کی دوبارہ بحالی کا کام جاری ہے بلکہ اس حوالے سے متعلقہ محکموں کو فنڈس بھی واگزار کئے جارہے ہیں۔