Snowfall in Jammu Kashmir: مئی میں ہو رہی کشمیر میں جم کر برف باری، سیاحوں سمیت کئی لوگ پھنسے، محفوظ نکالنے میں انتظامیہ مصروف

مئی میں ہو رہی کشمیر میں جم کر برف باری

مئی میں ہو رہی کشمیر میں جم کر برف باری

Snowfall in Jammu Kashmir: مئی کے مہینے میں وادی کشمیر میں غیر موسمی برف باری ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے مشہور سیاحتی مقامات پر لوگوں کے چہروں پر خوشی دیکھی جا رہی ہے۔ کئی مقامات پر شدید برف باری کی وجہ سے عام لوگ اور سیاح بھی پھنس گئے ہیں۔ انتظامیہ ان سب کو محفوظ نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Srinagar, India
  • Share this:
    سری نگر: مئی کے مہینے میں وادی کشمیر (Kashmir Valley) میں کئی مقامات پر شدید برف باری (Snowfall) دیکھنے کو مل رہی ہے۔ کشتواڑ میں آج ہونے والی برف باری سے مقامی لوگ کافی خوش تھے۔ کشتواڑ ضلع کی وادی مروہ میں شدید برف باری شروع ہوگئی ہے۔ اگرچہ ان دنوں میں کشتواڑ میں برف باری نہیں ہوئی ہے، لیکن پچھلے کچھ دنوں سے موسم بار بار بدل رہا ہے۔ جس کی وجہ سے آج کشتواڑ میں برف باری ہو رہی ہے۔ کشمیر کے رامبن ضلع کی مہو وادی میں بھی تازہ برف باری دیکھی گئی ہے۔ وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں کئی مقامات پر تازہ برف باری ہوئی ہے۔

    ممتا بنرجی نے مغربی بنگال میں 'دی کیرالہ اسٹوری' پر لگا دی پابندی، پروڈیوسر نے کیا رد عمل

    The Kerala Story: پابندی کو لیکر بھڑکی شبانہ اعظمی، پروڈیوسر نے دے ڈالی عدالت جانے کی دھمکی، چونکا دے گی فلم کی کمائی

    دنیا کے مشہور سیاحتی مقامات (Tourist destinations) گلمرگ (Gulmarg)، پہلگام (Pahalgam) اور سونمرگ (Sonmarag) میں برف باری ہوئی۔ شوپیاں میں بھی برف باری ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وادی بیتاب اور ضلع اننت ناگ کے پہلگام میں برف باری ہوئی ہے۔ قاضی گنڈ میں جواہر ٹنل کے قریب شدید برف باری کی وجہ سے 8 سیاحوں سمیت 10 افراد پھنس گئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ سیاح انڈمان اور نکوبار کے رہنے والے ہیں۔ پھنسے ہوئے سیاحوں کی مدد کے لیے انتظامیہ کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مورگن ٹاپ سے تقریباً 70 لوگوں کو ان کے جانوروں سمیت بچا لیا گیا ہے۔ اننت ناگ ضلع انتظامیہ کی سخت نگرانی میں ریسکیو ٹیم مارگن ٹاپ پہنچ گئی ہے اور شدید بارش اور برف باری میں وہاں پھنسے تمام خانہ بدوشوں کو بچا لیا گیا ہے۔

    غیر موسمی برف باری نے جنوبی کشمیر کے کچھ حصوں سمیت وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں سیب کے باغات اور مکئی کی کاشت کو نقصان پہنچایا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی روزی روٹی کے لیے سیب کے باغات پر مکمل انحصار کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے گزشتہ چار سالوں سے انہیں مسلسل خسارہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ ساتھ ہی کئی علاقوں میں مکئی کی کاشت کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ اس سے قبل وادی کے میدانی علاقوں میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے سرسوں کی کاشت متاثر ہوئی تھی۔ کسانوں نے انتظامیہ سے اس کے لیے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: