جموں وکشمیرمیں حکومت سازی کے لئے ہوگیا معاہدہ، الطاف بخاری ہوں گے وزیراعلیٰ: ذرائع
جموں وکشمیرمیں نئی حکومت کی تشکیل کے آثارہیں۔ ذرائع کے مطابق نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اورکانگریس میں اتحاد پراتفاق رائے بھی ہوگیا۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Nov 21, 2018 04:42 PM IST

انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی ریاست یا یونین ٹریٹری کو ڈومیسائل قانون کے تحت 19 معاملات میں اختیارات ہیں تو جموں وکشمیر کو 20 معاملات میں اختیارات دیے جائیں گے۔
جموں وکشمیر میں نئی حکومت کی تشکیل کو لے کر محبوبہ مفتی کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)، عمرعبداللہ کی صدارت والی نیشنل کانفرنس (این سی) اورکانگریس میں معاہدہ ہونے کی خبرہے۔ ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق ریاست کی سیاست میں سخت مخالف تصورکی جانے نیشنل کانفرنس اورپی ڈی پی نے بی جے پی کوروکنے کے لئے ساتھ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے ساتھ ہی بتایا کہ تینوں پارٹیوں کی میٹنگ میں وزیرالعیٰ عہدہ کے لئے الطاف بخاری کے نام پراتفاق رائے بھی ہوگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تینوں پارٹیوں کے لیڈرجلد ہی گورنرستیہ پال ملک سے مل کرحکومت سازی کا دعویٰ پیش کریں گے۔
وہیں الطاف بخاری نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ تینوں پارٹی کے لیڈروں نے پالیسی کی بنیاد پراتحاد کافیصلہ کیا ہے۔ فی الحال میں اس بارے میں زیادہ اطلاعات نہیں دے سکتا۔
قابل غورہے کہ پی ڈی پی کے پاس 28 ممبران اسمبلی ہیں جبکہ نیشنل کانفرنس کے پاس 15 اورکانگریس کے 12 ممبران اسمبلی ہیں۔ تینوں پارٹیوں کے پاس کل ملاکر45 ممبران اسمبلی ہیں جو کہ اکثریت سے کافی زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ ریاست میں پی ڈی پی - بی جے پی اتحاد ٹوٹنے کے بعد فی الحال گورنرراج نافذ ہے۔ آئندہ 19 دسمبرکوگورنرراج کی 6 ماہ کی میعاد مکمل ہورہی ہے اوراسے مزید نہیں بڑھایا جاسکتاہے۔ اس طرح سے دونوں پارٹیوں کے
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی کے بانی رکن مظفرحسین بیگ نے کی بغاوت، سجاد غنی لون کے ساتھ تیسرے محاذ میں شمولیت کا اشارہ کا حصہ بننے کا اشارہ دے دیا
یہ بھی پڑھیں: انتخابات کے بائیکاٹ کا شاخسانہ، بی جے پی کشمیر میں اپنی جیت کا کھاتہ کھولنے میں کامیاب
یہ بھی پڑھیں: نیشنل کانفرس-پی ڈی پی تنخواہوں اورسرکاری کوٹھیوں کا بھی بائیکاٹ کریں: بی جے پی کوٹے سے وزیررہے سجاد لون کا مطالبہ
یہ بھی پڑھیں: کارگل کونسل الیکشن میں نیشنل کانفرنس- کانگریس کا پرچم، بی جے پی- پی ڈی پی کوجھٹکا