اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کون ہوں گے اگلے چیف جسٹس آف انڈیا؟ جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے نام کی سفارش

    جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ

    جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ

    جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ 10 نومبر 2024 کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ 1998 میں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل آف انڈیا کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے 2013 میں الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu | Delhi | Hyderabad | Lucknow | Agra Cantonment
    • Share this:
      چیف جسٹس آف انڈیا (CJI) ادے امیش للت نے اپنے جانشین کے طور پر جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ (Justice DY Chandrachud) کے نام کی سفارش کی ہے۔ یہ سفارش منگل کو سپریم کورٹ کے ججوں کی فل کورٹ میٹنگ میں کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی جسٹس چندر چوڑ 9 نومبر کو ہندوستان کے 50 ویں چیف جسٹس کے طور پر چارج سنبھالیں گے اور ان کی مدت دو سال سے زیادہ ہوگی۔

      پروٹوکول کے مطابق موجودہ سی جے آئی کو حکومت کو اپنے جانشین کی سفارش کرنے کے لیے ایک رسمی خط بھیجنا پڑتا ہے۔ اس کے بعد یہ خط اگلے سی جے آئی کو دیا جاتا ہے اور وزیر قانون کو بھیجا جاتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق خط کی رسمی حوالگی کے لیے تمام سپریم کورٹ کے ججوں کی صبح 10:15 بجے ایک میٹنگ طے کی گئی تھی۔

      جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کون ہیں؟

      جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ 10 نومبر 2024 کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ 1998 میں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل آف انڈیا کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے 2013 میں الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا تھا۔ وہ بمبئی ہائی کورٹ سے بھی وابستہ رہے ہیں اور سپریم کورٹ میں 2016 میں جج کے طور پر ترقی کر چکے ہیں۔

      اس دوران جسٹس ادے امیش للت کو اگست میں صدر دروپدی مرمو کے ان کے تقرری کے وارنٹ پر دستخط کرنے کے بعد 49 ویں چیف جسٹس آف انڈیا (CJI) کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ 9 نومبر 1957 کو پیدا ہونے والے جسٹس للت نے جون 1983 میں بطور وکیل داخلہ لیا اور دسمبر 1985 تک بمبئی ہائی کورٹ میں پریکٹس کی۔ انہوں نے جنوری 1986 میں اپنی پریکٹس دہلی منتقل کر دی اور اپریل 2004 میں انہیں سینئر وکیل کے طور پر نامزد کیا گیا۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      انہیں 2G اسپیکٹرم مختص کیس میں مقدمے کی سماعت کرنے کے لیے سی بی آئی کے لیے خصوصی سرکاری وکیل مقرر کیا گیا تھا۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: