نئی دہلی : جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم یونین کے صدر کنہیا کمار نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے، تو ہندوستانی کسی بھی اسٹیج پر کشمیریوں سے وابستہ مسائل پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں ۔ ایک نجی چینل کے پروگرام میں کنہیا کمار نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے ، اس لئے کشمیری بھی ہندوستانی ہیں اور ہم ہمیشہ ان مسائل پر بحث کر سکتے ہیں ۔
انہوں نے کشمیری دہشت گرد افضل گرو کی حمایت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ موت کی سزا کے خلاف ہیں ۔ پارلیمنٹ پر حملے کے معاملے میں افضل گرو کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پروگرام (9 فروری کو) موت کی سزا کے خلاف تھا ، نہ کہ افضل کی حمایت میں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے کسی کارکن کو بھی موت کی سزا دی جاتی ہے، تو بھی وہ اس کی مخالفت کریں گے ۔
کنہیا نے کہا کہ جے این یو کی تہذیب بحث اور تبادلہ خیال کو فروغ دینے کی ہے ۔ یہ ہماری تہذیب نہیں ہے کہ ہم لوگوں کو بولنے سے روک دیں اور زبردستی اپنے خیالات ان پر تھوپے ۔ یہاں تک کہ اگر ہم متفق نہیں ہوتے ہیں ، تب بھی ایسا نہیں کرتے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ انہوں نے 9 فروری کو جے این یو کیمپس میں لوگوں کو ہند مخالف نعرے لگانے سے کیوں نہیں روکا ، انہوں نے کہا کہ نہ تو وہ اور نہ ہی ان کی آل انڈیا اسٹوڈنٹ فیڈریشن ہند مخالف نعروں کا یا کشمیریوں کی علاحدگی کی حمایت کرتی ہے ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔