اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ’کشمیرجیسی صورتحال پیداہو سکتی ہے‘ پنجاب بی جے پی قیادت نےوزیرداخلہ امیت شاہ سےطلب کی مدد

    وزیر داخلہ امت شاہ (File Photo)

    وزیر داخلہ امت شاہ (File Photo)

    بی جے پی کی ریاستی اکائی کے جنرل سکریٹری انیل سچر نے خط میں کہا کہ اگر حالات پر لگام نہ لگائی گئی تو ریاست میں کشمیر جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے جو مہذب لوگوں کو ریاست چھوڑنے پر مجبور کر دے گی اور ریاست غنڈہ گردی اور دہشت گردی کا خطہ بن جائے گی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu, India
    • Share this:
      پنجاب بی جے پی نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو پارٹی کی ریاستی قیادت کے لیے سنگین خطرہ کے ضمن میں خط لکھا ہے، جس میں کچھ سینئر لیڈروں کی حفاظت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پنجاب میں امن و امان کی خراب حالت اور پارٹی کے مختلف لیڈروں کو مبینہ طور پر بار بار دھمکی آمیز کالوں کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی کی ریاستی اکائی کے جنرل سکریٹری انیل سچر نے وزیر داخلہ سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔

      جنرل سکریٹری انیل سچر نے کہا کہ پنجاب میں بی جے پی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو ملنے والی دھمکیوں کی روشنی میں ان کے لیے مناسب حفاظتی انتظامات کیے جائیں، بصورت دیگر ان رہنماؤں کی جان یا مال کو خطرے میں ڈالنے والے واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔ سچر نے دھمکی آمیز کالوں کے تئیں ریاستی پولیس مشینری کی بے حسی کا الزام لگایا۔

      اانھوں نے کہا کہ پولیس انتظامیہ عوام اور بی جے پی کے رہنماؤں کی طرف سے موصول ہونے والی جان لیوا کالوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔ بھتہ خوری کا رجحان اور اس کے نتیجے میں تاجروں اور صنعت کاروں کے قتل اور ریاست کے مختلف اضلاع میں دھماکہ خیز مواد کی باقاعدہ برآمد ہورہی ہے۔ جس کی وجہ سے امن و امان تباہ ہو گیا ہے اور اب پنجاب میں بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کے لیے امن سے رہنا مشکل ہو گیا ہے۔ اگر حالات پر لگام نہ لگائی گئی تو ریاست میں کشمیر جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے جو مہذب لوگوں کو ریاست چھوڑنے پر مجبور کر دے گی اور ریاست غنڈہ گردی اور دہشت گردی کا خطہ بن جائے گی۔

      یہ بھی پڑھیں: کشمیری پنڈتوں کا جموں میں بحالی کے معاملے پر حکومت کے خلاف احتجاج، حکومت پر سخت برہمی

      بی جے پی کے ثقافتی ونگ کے ریاستی شریک کنوینر سنی شرما نے اپنی شکایت میں لکھا ہے کہ ان کے موبائل فون پر ایک بین الاقوامی نمبر سے بار بار دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا، جس میں 23 دسمبر کو کئی بار بھی شامل تھا۔ واٹس ایپ پر خالصتان اور لشکر خالصہ کے عنوان سے ایک گروپ میں شامل کیا گیا جن کو وہ نہیں جانتا تھا۔ اس نے اپنے اور اپنے خاندان کے لیے سیکیورٹی کا مطالبہ کیا تاکہ انھیں کوئی تکلیف نہ پہنچے۔

      خط میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ حال ہی میں لشکر خالستان کے نام سے بی جے پی کے ایک رہنما کو دھمکی آمیز کالز اور پیغامات بھیجے گئے، جسے جالندھر میں حکام کے نوٹس میں لایا گیا تھا۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: