کنہیا کمار پر چلے گا غداری کا مقدمہ، کیجریوال حکومت نے دی منظوری
کنہیا کمار پر 2016 کے فروری مہینہ میں جے این یو کمپلکس میں لگے ہندستان مخالف نعروں اور نفرت پھیلانے کے الزام میں دہلی پولیس نے تقریباََ ایک برس پہلے ہی فرد جرم داخل کر دی تھی۔
- UNI
- Last Updated: Feb 28, 2020 10:29 PM IST

کنہیا و دیگر پر غداری کا مقدمہ چلانے کی منظوری
نئی دہلی۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار کی مشکلات میں اب اضافہ ہو جائے گا۔ دہلی میں اروند کیجریوال حکومت نے اب ان کے خلاف غداری کے معاملہ میں مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے امیدوار کے طور پر گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بہار کے بیگو سرائے سیٹ سے الیکشن لڑ چکے کنہیا کمار پر غداری کا معاملہ چلانے پر کیجریوال حکومت کی طرف سے اجازت نہیں دینے پر گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بھی بہت ہنگامہ مچا تھا۔
کنہیا کمار پر غداری کا مقدمہ چلانے کی اجازت دینے سے متعلق فائل دہلی حکومت کے محکمہ داخلہ کے پاس پڑی ہوئی تھی۔ کنہیا پر 2016 کے فروری مہینہ میں جے این یو کمپلکس میں لگے ہندستان مخالف نعروں اور نفرت پھیلانے کے الزام میں دہلی پولیس نے تقریباََ ایک برس پہلے ہی فرد جرم داخل کر دی تھی۔ پولیس نے کمار پر غداری سمیت آٹھ دفعات لگائی ہیں۔
خیال رہے کہ دہلی پولیس نے کمار کے علاوہ جے این یو کے سابق طلبا عمر خالد، انربن اور سات دیگر لوگوں کے خلاف گزشتہ برس 14جنوری کو غداری، فساد بھڑکانے اور مجرمانہ سازش کے تحت فردجرم دائر کی تھی۔ اس کے بعد دہلی پولیس نے دہلی حکومت سے مقدمہ چلانے کی اجازت مانگی تھی۔
JNU sedition matter: Prosecution Department of Delhi government has given its approval for a trial in the matter. Former JNU Students Union President Kanhaiya Kumar and others are involved in the matter. pic.twitter.com/A9OGNwKTSj
— ANI (@ANI) February 28, 2020
اس پر وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ردعمل میں کہا تھا کہ وہ اس معاملہ میں اپنی حکومت سے جلد فیصلہ کرنے کے لئے کہیں گے۔ گزشتہ دنوں دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران بھی اس معاملہ پر بی جے پی اور عام آدمی پارٹی نے ایک دوسرے پر خوب الزام اورجوابی الزام لگائے تھے۔