پی ایم مودی کے دورہ کیرالہ کے دوران خودکش حملہ کی دھمکی، ریاست میں ہائی الرٹ... پولیس جانچ میں مصروف

وزیر اعظم نریندر مودی

وزیر اعظم نریندر مودی

وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کیرالہ سے قبل ایک دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے جس کے بعد پوری ریاست کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ کیرالہ بی جے پی کے صدر کے. سریندرن کو خط بھیجنے والے نے 24 اپریل کو کوچی میں ہونے والے پی ایم مودی کے پروگرام کے دوران خودکش بم حملوں کی دھمکی دی ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کیرالہ سے قبل ایک دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے جس کے بعد پوری ریاست کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ کیرالہ بی جے پی کے صدر کے. سریندرن کو خط بھیجنے والے نے 24 اپریل کو کوچی میں ہونے والے پی ایم مودی کے پروگرام کے دوران خودکش بم حملوں کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے یہ دھمکی بھرا خط پولیس کے حوالے کیا، جس میں نام اور پتہ بھی لکھا تھا۔ پولیس فوراً خط میں بتائے گئے پتے پر پہنچ گئی۔

    پولیس کے مطابق اس پتے پر ایک شخص ملا، جو دھمکی آمیز خط سن کر بہت ڈر گیا۔ اس نے ایسا کوئی دھمکی آمیز خط لکھنے سے انکار کیا اور کہا کہ کسی نے انہیں پھنسانے کے لیے ان کے نام یہ جھوٹا دھمکی خط لکھا ہے۔ پولیس کے مطابق اس شخص کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتا کہ یہ سارا واقعہ کیا ہے۔ تاہم کیرالہ میں احتیاطی طور پر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی ہے۔ بس اسٹاپوں، ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر بھی چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔

    کلکتہ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو سونپی مغربی بنگال میں میونسپل بھرتی گھوٹالہ کی جانچ، 28 اپریل تک مانگی رپورٹ

    عید الفطر 2023: ہندوستان میں آج منائی جارہی ہے عید، جامع مسجد میں ادا کی گئی نماز، صدر دروپدی مرمو اور پی ایم مودی نے دی مبارکباد

    انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق یہ خط مبینہ طور پر ملیالم میں کوچی کے ایک شخص نے لکھا تھا۔ خط میں دی گئی تفصیلات کے ذریعے پولیس این کے۔ جانی نامی شخص تک پہنچی۔ کیرالہ پولیس کے مطابق خط میں لکھا گیا ہے کہ 'پی ایم مودی کو سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی قسمت کا سامنا کرنا پڑے گا'۔ کوچی کے رہنے والے جانی نے خط لکھنے سے انکار کیا لیکن الزام لگایا کہ اس کے پیچھے کوئی ایسا شخص ہو سکتا ہے جو اس کے خلاف دشمنی رکھتا ہو۔

    این کے جانی نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے خط کو میری ہینڈ رائٹنگ سے ملایا۔ انہیں یقین ہے کہ یہ خط میں نے نہیں لکھا۔ ہو سکتا ہے اس کے پیچھے کوئی ایسا شخص ہو جسے مجھ سے نفرت ہو۔ میں نے پولیس کے ساتھ ان لوگوں کے نام بتائے ہیں جن پر مجھے شبہ ہے۔ اس دوران کیرالہ کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کا خط بھی میڈیا میں آیا ہے۔ اے ڈی جی پی کے خط میں کالعدم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ممکنہ خطرے سمیت کئی اور سنگین خطرات کا ذکر کیا گیا ہے۔ وزیر مملکت برائے خارجہ امور اے کے۔ مرلی دھرن نے میڈیا میں خط کے افشا ہونے کو ریاستی پولیس کی کوتاہی قرار دیا ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: