کیبیتھو میں کلیدی فوجی اڈے کا نام جنرل بپن راوت سے منسوب، 10 کروڑ روپے مختص
Gen Bipin Rawat Military Garrison: فوجیوں سے لے کر آس پاس کے دیہاتوں کے مرد و خواتین تک سینکڑوں لوگ یہاں تقریب کے لیے جمع ہوئے کیونکہ ہندوستانی فوج کے کیمپ کا نام بدل کر جنرل بپن راوت ملٹری گیریژن رکھ دیا گیا تاکہ ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (CDS) کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔
Gen Bipin Rawat Military Garrison: فوجیوں سے لے کر آس پاس کے دیہاتوں کے مرد و خواتین تک سینکڑوں لوگ یہاں تقریب کے لیے جمع ہوئے کیونکہ ہندوستانی فوج کے کیمپ کا نام بدل کر جنرل بپن راوت ملٹری گیریژن رکھ دیا گیا تاکہ ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (CDS) کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔
اروناچل پردیش کے ضلع انجاو میں لائن آف ایکچول کنٹرول (LAC) کی حفاظت کرنے والا ایک اہم فوجی اسٹیشن کیبیتھو ملٹری گیریژن میں ہفتہ کی صبح کئی سرگرمیاں انجام دی گئی۔ کیونکہ اس اب کو جنرل بپن راوت (Gen Bipin Rawat) سے منسوب کیا گیا ہے۔ فوجیوں سے لے کر آس پاس کے دیہاتوں کے مرد و خواتین تک سینکڑوں لوگ یہاں تقریب کے لیے جمع ہوئے کیونکہ ہندوستانی فوج کے کیمپ کا نام بدل کر جنرل بپن راوت ملٹری گیریژن رکھ دیا گیا تاکہ ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (CDS) کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔
وادی لوہت میں واقع فوجی چھاؤنی کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں سرسبز و شاداب پہاڑ ہیں، جو اکثر بادلوں، دشوار گزار خطوں اور نیچے بہتی ندیوں کے حسین قدرتی مناظر پیش کرتے ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ نام تبدیل کرنے کے لئے اس فوجی اڈے کو منتخب کرنے کی وجہ واضح ہے کیونکہ جنرل راوت نے دور افتادہ کبیتھو علاقے کے سیکورٹی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا جب انہوں نے 1999 تا 2000 کے دوران اپنی بٹالین 5/11 گورکھا رائفلز کی بطور کرنل کمانڈ کی۔ یہ بھی پڑھیں:
یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنرل بپن راوت گزشتہ سال دسمبر میں ٹامل ناڈو کے کونور کے قریب ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں اپنی اہلیہ اور 12 دیگر آرمی اور آئی اے ایف اہلکاروں کے ساتھ ہلاک ہوئے۔ جنرل راوت کی بیٹی تارینی راوت اور اعلیٰ شخصیات میں اروناچل پردیش کے وزیر اعلی پیما کھانڈو، گورنر بریگیڈیئر بی ڈی مشرا (ریٹائرڈ)، مشرقی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آر پی کلیتا اور 3 کور کے جی او سی لیفٹیننٹ جنرل آر سی تیواری اس تقریب میں شریک تھے۔ تقریب سے قبل ہیلی پیڈ پر اترتے ہی معززین کے استقبال کے لیے روایتی رقص پیش کیا گیا۔
یہ ایل اے سی سے صرف پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ چینی ڈھانچے کو اسٹریٹجک بیس سے دیکھا جا سکتا ہے جو ہندوستان کا مشرقی فوجی چھاؤنی بھی ہے۔ 1997 تک دور دراز کیبیتھو تک پہنچنے کے لیے کوئی سڑکیں نہیں تھیں اور اس فوجی اڈے کی فضائی دیکھ بھال کی جاتی تھی۔ لوہت ندی کے مشرقی کنارے سے ایک فٹ سسپنشن پل ہی واحد لنک تھا۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔