نئی دہلی۔ جے این یو میں بغاوت کے الزامات کا سامنا کر رہے عمر خالد اور ان کے دیگر 4 اور ساتھی کل شام جے این یو پہنچے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ طلبہ شام 6 بجے سے رات 8 بجے کے درمیان کیمپس پہنچے۔ خبر ملتے ہی پولیس جے این یو پہنچی لیکن سکیورٹی نے پولیس کو اندر نہیں جانے دیا ۔
عمر خالد نے طلبہ کے درمیان تقریر کی ۔ اس نے کہا کہ میرا نام عمر خالد ضرور ہے، لیکن میں دہشت گرد نہیں ہوں۔ اس وقت اور گزشتہ چند دنوں سے طالب علم سڑکوں پر ہیں، میں ان کا شکرگزار ہوں۔ یہ لڑائی کچھ ہم 5-6 لوگوں کے لئے نہیں تھی، آج یہ جنگ اس یونیورسٹی کی نہیں بلکہ ملک کی ہر یونیورسٹی کی جنگ ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمارا کیسا سماج ہو گا۔
گزشتہ 10 دنوں میں مجھے اپنے بارے میں ایسی ایسی باتیں معلوم ہوئیں جن کے بارے میں مجھے خود نہیں پتہ تھا۔ مجھے پتہ چلا کہ میں 2 بار پاکستان ہوکر آیا ہوں، میرے پاس پاسپورٹ نہیں ہے اور میں پاکستان ہو کر آیا ہوں۔ پھر مجھے پتہ چلا کہ میں ماسٹر مائنڈ تھا۔
جے این یو اسٹوڈنٹ کے پاس اچھا دماغ ہوتا ہے، لیکن ان میں سے میں ماسٹر مائنڈ تھا اور یہ کہ میں بہت سی یونیورسٹیوں میں طویل عرصے سے ایسی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ گزشتہ چند دنوں میں میں نے 800 کال کئے ہیں، کہاں کئے ہیں، کوئی ثبوت کچھ نہیں۔ عرب میں کیا ہے، پہلی بات یہ کہ کوئی ثبوت تو لاؤ۔ جیش محمد سے میرا نام جوڑا گیا، جب پہلی بار سنا تو ہنسی آئی اور لگا کہ جیش محمد کو پتہ چلے گا تو جھنڈے والان پر جاکر احتجاج کرنے لگے گا۔
کچھ تو شرم ہو، یہ واقعی میں میڈیا ٹرائل ہے، انہوں نے ہمیں پھنسانے کی کوشش کی ہے۔ آئی بی اور ایجنسی نے کہہ دیا کہ جیش محمد کا کوئی لنک نہیں ہے، لیکن معافی مانگنا بھی درست نہیں سمجھا۔ جس قسم کے جھوٹ بولے، اگر میڈیا نے جو باتیں کہیں، اگر ان کو لگا کہ وہ بچ جائیں گے تو یہ نہیں چلے گا۔ جے این یو کے طالب علم آپ کو اس کا مزہ چكھائیں گے، ایک ایک چینل کو اس کا جواب دینا ہوگا۔ فکر مجھے اس وقت ہوئی جب میں نے اپنی بہن اور باپ کے بیان دیکھے، کسی کو بولا عصمت دری کر دیں گے اور کسی کو بولا جان سے مار دیں گے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔