آسام کے الفا دہشت گردوں سے ہاتھ ملانا چاہتا ہے خالصتانی پنوں، خطرناک ہیں منصوبے! سیکیورٹی ایجنسیاں الرٹ

آسام کے الفا دہشت گردوں سے ہاتھ ملانا چاہتا ہے خالصتانی پنوں

آسام کے الفا دہشت گردوں سے ہاتھ ملانا چاہتا ہے خالصتانی پنوں

Khalistani Pannu Wants to Join Hands with ULFA: ایس ایف جے کے لیڈر گروپتونت سنگھ پنوں نے الفا آئی (ULFA-I) کے لیڈر پریش برواہ کو لکھے ایک کھلے خط میں 'آسام کی آزادی ریفرنڈم' کے لیے قانونی مدد اور ضروری مدد فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ ایس ایف جے کو لکھے گئے خط میں پنوں نے یہ بھی کہا ہے کہ 'ڈبرو گڑھ جیل میں خالصتان کے حامی قیدیوں پر تشدد افسوسناک ہے'۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Chandigarh, India
  • Share this:
    چنڈی گڑھ: 'وارث پنجاب دے' کے سربراہ اور مفرور خالصتانی حامی امرت پال سنگھ کے 8 ساتھیوں کو آسام کی ڈبرو گڑھ جیل میں رکھنے کے بعد حال ہی میں ایک نئی خفیہ معلومات سے سیکورٹی ایجنسیاں الرٹ ہو گئی ہیں۔ خالصتان کے حامی گروپ 'سکھس فار جسٹس' (SFJ)، جس پر ہندوستان میں پابندی عائد ہے، نے 4 اپریل کو یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام-انڈیپنڈنٹ (ULFA-I) کو حمایت کی پیشکش کی ہے۔ الفا آئی (ULFA-I) ایک خودمختار آسام کے قیام کے لیے 1979 سے مسلح دہشت گرد تحریک کی قیادت کر رہا ہے۔

    ایس ایف جے کے لیڈر گروپتونت سنگھ پنوں نے الفا آئی (ULFA-I) کے لیڈر پریش برواہ کو لکھے ایک کھلے خط میں 'آسام کی آزادی ریفرنڈم' کے لیے قانونی مدد اور ضروری مدد فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ ایس ایف جے کو لکھے گئے خط میں پنوں نے یہ بھی کہا ہے کہ 'ڈبرو گڑھ جیل میں خالصتان کے حامی قیدیوں پر تشدد افسوسناک ہے'۔ ظاہر ہے کہ ایس ایف جے اپنی طرح کی بھارت مخالف تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا چاہتا ہے۔ وہ ہندوستان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا منصوبہ پالے ہوئے ہیں، جو کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔ ایس ایف جے کے منصوبے اتنے خطرناک ہیں کہ اس نے تاریخی کرتار پور راہداری کو 'خالستان کا پل' کا نام دیا ہے۔

    چین کی غنڈہ گردی! کر رہا تائیوان کی گھیرا بندی، تعینات کیے 71 فائٹر جیٹ اور 9 جنگی جہاز

    عتیق احمد کو سزا ہونے کے بعد بھی کم نہیں ہو رہے گرگوں کی دہشت، مانگی 2 کروڑ کی پھروتی

    سکھس فار جسٹس (SFJ) کا آغاز 2007 میں امریکہ میں ایک خود ساختہ انسانی حقوق کی وکالت کرنے والے گروپ کے طور پر ہوا۔ جس میں سکھوں کے لیے علیحدہ ملک 'خالستان' بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایس ایف جے کا ہیڈ آفس امریکہ میں ہے۔ برطانیہ، کینیڈا اور پاکستان میں بھی اس کے دفاتر ہیں۔ گروپتونت سنگھ پنو پنجاب یونیورسٹی (انڈیا) سے قانون کا گریجویٹ ہے۔ وہ اس وقت امریکہ میں ایس ایف جے کے قانونی مشیر ہے۔

    گروپ نے اپنی آن لائن مہم 'ریفرنڈم 2020' شروع کیا تھا۔ یہ شمالی امریکہ، یورپ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ملائیشیا، سنگاپور، کینیا، مشرق وسطیٰ اور پنجاب کے بڑے شہروں میں سکھوں کی جانب سے نومبر 2020 میں سکھ ریاست بنانے کے لیے 'غیر پابند' ریفرنڈم کا اعلان کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

    بھارت نے 2019 میں لگا دیا تھا ایس ایف جے پر پابندی
    حکومت ہند نے 10 جولائی 2019 کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کی شق 3(1) کے تحت ایس ایف جے کو ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا تھا۔ وزارت داخلہ (MHA) نے اپنے نوٹیفکیشن میں کہا کہ ایس ایف جے پنجاب میں ملک دشمن اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ ایس ایف جے پنجاب اور دیگر جگہوں پر خالصتان بنانے کے لیے پرتشدد کارروائیوں کی حمایت کرنے والی انتہا پسند تنظیموں اور کارکنان کے ساتھ قریبی رابطے میں تھا۔ ایس ایف جے علیحدگی کے لیے سرگرمیوں کو فروغ اور مدد دے رہی تھا۔
    Published by:sibghatullah
    First published: