سی جے آئی بولے، اپنے ہاتھوں پر خون نہیں چاہتے، آپ قانون نافذ کرنے سے روکیں گے یا ہم اٹھائیں قدم
Farmers Protest 47 Day : چیف جسٹس نے کہا کہ جس طرح سے حکومت اس معاملے کو ہینڈل کر رہی ہے، ہم اس سے خوش نہیں ہیں۔ ہمیں نہیں پتہ کہ آپ نے قانون پاس کرنے سے پہلے کیا کیا۔ گزشتی سماعت میں بھی بات چیت کے بارے میں کہا گیا، کیا ہو رہا ہے۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Jan 11, 2021 12:59 PM IST

چیف جسٹس نے کہا کہ جس طرح سے حکومت اس معاملے کو ہینڈل کر رہی ہے، ہم اس سے خوش نہیں ہیں۔
کسان زرعی قوانین کو منسوخ (New Agriculture Law 2020) کرنے کے اپنے مطالبے پر قائم ہیں جبکہ مرکز نے بھی صاف کردیا ہے کہ وہ زرعی قوانین واپس نہیں لے گا۔مرکز نے قوانین میں ترمیم کرنے کی بات کہی ہے۔ ملک بھر میں کسانوں کے مظاہرے کا آج 46 واں دن ہے۔ مرکزی حکومت اور کسانوں کے درمیان اب تک صرف دو باتوں پر اتفاق رائے بنی ہے۔ قانون کو واپس لیکر کسانوں کے سخت رخ کے چلتے مسئلہ حل نہیں ہو پا رہا ہے۔ کسان یہ بھی چاہتے ہیں کہ حکومت کسی بھی طرح کی خرید میں کم سے کم سپورٹ قیمت یعنی ایم ایس پی کی ضمانت دے۔ اس درمیان کسان آندولن اور زرعی قانون سے جڑے سبھی معاملوں کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔
سرکاری کی طرف سے عدالت میں کہا گیا کہ دونوں فریق میں حال ہی میں ملاقات ہوئی جس میں طے ہوا ہے کہ چرچا چلتی رہے گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جس طرح سے حکومت اس معاملے کو ہینڈل کر رہی ہے، ہم اس سے خوش نہیں ہیں۔ ہمیں نہیں پتہ کہ آپ نے قانون پاس کرنے سے پہلے کیا کیا۔ گزشتی سماعت میں بھی بات چیت کے بارے میں کہا گیا، کیا ہو رہا ہے۔
We will stay implementation of laws, says CJI. You can carry on the protest. But the question is whether the protest should be held at the same site, adds CJI https://t.co/Tuoj57UnQg
— ANI (@ANI) January 11, 2021
چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اندیشہ ہے کہ کسی دن وہاں تشدد بھڑک سکتا ہے۔ اس کے بعد سالوے نے کہا کہ کم از کم یقین دہانی ہونی چاہئے کہ آندولن ملتوی ہوگا۔ سب کمیٹی کے سامنے جائیں گے۔ اس پر سی جے آئی نے کہ یہی ہم چاہتے ہیں لیکن سب کچھ ایک ہی حکم سے نہیں ہو سکتا۔ ہم ایسا نہیں کہیں گے کہ کوئی آندولن نہ کرے۔ یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس جگہ پر نہ کریں۔