اپنا ضلع منتخب کریں۔

    چمپئنز ٹرافی فائنل میں شکست کے بعد ڈریسنگ روم میں کمبلے نے آخر کس کھلاڑی کو لگائی تھی پھٹکار

    انل کمبلے کے کپتان وراٹ کوہلی کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے کوچ کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد ہندستانی ڈریسنگ روم کو لے کر کئی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں

    انل کمبلے کے کپتان وراٹ کوہلی کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے کوچ کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد ہندستانی ڈریسنگ روم کو لے کر کئی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں

    انل کمبلے کے کپتان وراٹ کوہلی کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے کوچ کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد ہندستانی ڈریسنگ روم کو لے کر کئی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی: انل کمبلے کے کپتان وراٹ کوہلی کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے کوچ کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد ہندستانی ڈریسنگ روم کو لے کر کئی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں اور اس میں تازہ بحث یہ ہے کہ کمبلے نے چمپئنز ٹرافی کا فائنل ہارنے کے بعد ڈریسنگ روم میں کس کھلاڑی کو بری طرح پھٹکارا تھا۔
      ہندستانی ٹیم کو گزشتہ اتوار کو لندن میں آئی سی سی چمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان سے 180 رنز کی کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔كرك انفو کے مطابق منگل کو اپنے عہدے سے استعفی دینے والے کمبلے نے فائنل کے بعد اپنا غصہ کھو دیا ہے اور ڈریسنگ روم میں ایک کھلاڑی کو خاصی ڈانٹ لگائی۔اگرچہ اس کھلاڑی کا نام کہیں سامنے نہیں آیا ہے۔
      کمبلے اپنی ٹیم کی شکست سے خاصے مایوس تھے لیکن ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ ان کی اس طرح کی ڈانٹ کا وقت درست نہیں تھا۔افسر نے کہا کہ فائنل کے بعد کمبلے نے ایک کھلاڑی کو ڈانٹا تھا۔ہر کسی چیز کو کرنے کا ایک صحیح وقت ہوتا ہے، ٹیم ہار گئی تھی، اس کا حوصلہ گرا ہوا تھا اور کوچ نے ڈریسنگ روم میں آ کر ایک کھلاڑی کو ڈانٹ دیا۔
      کوچ کے عہدے سے استعفی دے چکے کمبلے ان واقعات پر اگرچہ تبصرہ کیلئے دستیاب نہیں تھے۔ انہوں نے اپنا استعفی دینے کے بعد ایک بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کپتان وراٹ کوہلی کو ان کے کام کرنے کا طریقہ پسند نہیں کرتے۔ایسی بھی خبریں آئی ہیں کہ کمبلے ٹیم کے کھلاڑیوں کو بچوں کی طرح ڈانٹتے تھے۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کمبلے اور وراٹ کے درمیان گزشتہ چھ ماہ میں آمنے سامنے کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی تھی۔
      بی سی سی آئی افسر نے کہا کہ کمبلے ویسٹ انڈیز جانے کو تیار ہو گئے تھے لیکن انہوں نے شرط رکھی تھی کہ اختلافات کو سلجھا لیا جائے۔بي سي سي آئي نے تو ٹرینیڈاڈ میں ٹیم ہوٹل میں کمبلے کے لئے کمرہ بھی بک کروا لیا تھا جہاں سیریز کا آغاز ہونا ہے۔
      افسر کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمبلے خود کا اظہار کرنے سے کبھی نہیں چوکے لیکن ڈریسنگ روم میں آخری لفظ کپتان کا ہوتا ہے اور ایسا لگ رہا تھا کہ کمبلے کپتان کے دائرہ میں مداخلت کر رہے ہیں جس سے چیزیں بڑھتی چلی گئیں اور ڈریسنگ روم کی اس ڈانٹ نے آگ میں گھی ڈالنے کا کام کر دیا۔دونوں کے درمیان کرکٹ کو لے کر کوئی اختلاف نہیں تھا یہ دراصل ذاتی تصادم تھا۔
      کمبلے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ان کے اس اعلان سے پہلے ہی بورڈ نے انہیں بتایا تھا کہ کپتان کو ان کے کام کرنے کے طریقوں پر کچھ اعتراضات ہیں۔انہوں نے لکھا کہ مجھے پہلی بار بی سی سی آئی کی جانب سے یہ کہا گیا کہ کپتان کو میرے اسٹائل اور چیف کوچ پر رہنے کو لے کر اعتراض ہے۔میرے لئے یہ بہت حیران کن ہے کیونکہ میں نے ہمیشہ کوچ اور کپتان کے کردار کا ہمیشہ احترام کیا ہے۔
      انہوں نے کہا کہ بی سی سی آئی نے میرے اور کپتان کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی لیکن یہ صاف ہے کہ ہماری شراکت غیر مستحکم ہے اور مجھے لگا کہ یہ صحیح وقت ہے یہ قدم اٹھانے کے لئے۔
      First published: