نئی دہلی۔ دہلی پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر سینکڑوں کی تعداد میں جمع ہوئے طلبا سنیچر کو پولیس کی مبینہ بربریت پر مبنی کارروائی کے خلاف آج وسیع پیمانہ پر مظاہرہ کررہے ہیں ۔ پولیس نے پورے علاقہ میں دفعہ ۔144نافذ کردی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ دی ہے۔ پولیس کی وارننگ کے باوجود یہاں صبح سے بڑی تعدا د میں طلبا جمع ہوکر پولیس کے خلاف جم کر نعرے بازی کررہے ہیں۔ مظاہرین طلبا پولیس پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ساتھ ملی بھگت کا الزام لگاتے ہوئے سنیچر کے واقعہ کے لئے پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ آہستہ آہستہ طلبا کی بھیڑ بڑھتی جارہی ہے جس کے پیش نظر بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ جگہ جگہ رکاوٹیں لگائی گئی ہیں۔ ہیڈکوارٹر کے اندر یا آس پاس کسی بھی گاڑی کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
طلبا کے مظاہرے کے پیش نظر لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ نے سنٹرل رینج کے جوائنٹ پولیس کمشنر کو طلب کیا ہے۔ آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن اور کرانتی کاری یوا سنگٹھن کی قیادت میں طلبا کا یہ مظاہرہ سوشل میڈیا پر دہلی پولیس کے اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ہورہا ہے جس میں مبینہ طورپر پولیس اہلکار راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کیشو کنج میں واقع دفتر کے نزدیک بے رحمی سے مظاہرین طلبا کی پیٹائی کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔