این ایس اے اجیت ڈوبھال کے جموں۔کشمیر کے خفیہ دورے کے بعد اب خبر ہے کہ وہاں زیادہ سکیورٹی فورسز کی تعیناتی کی جائے گی۔ وزارت داخلہ نے جمعہ کو اس پر فیصلہ لے لیا ہے۔ وزارت داخلہ کے اس فیصلے پر سابق آئی اے ایس افسر اور جے۔کے پی ایم کے صدر شاہ فیصل نے فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جموں میں اس بات کو لیکر افواہ ہے کہ وادی میں کچھ بڑا ہونے والا ہے۔
شاہ فیصل نے ٹویٹ کرکے کہا، وزارت داخلہ کی جانب سے کشمیر میں سی آر پی ایف کے 100 ایکسٹرا جوانوں کی کمپنی تعینات کرنا فکرمندی پیدا کررہی ہے۔ اس کے بارے میں کسی کو اطلاع نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس بات کی افواہ ہے کہ وادی میں کچھ بڑا بھیانک ہونے والا ہے۔ کیا یہ آرٹیکل 35اے کو لیکر ہے؟
غور طلب ہے کہ جمعہ کو وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کیا تھا جس کے مطابق وادی میں سی آر پی ایف کی 50، بی ایس ایف کی 10، ایس ایس بی کی 30، آئی ٹی بی پی کی 10 کمپنیاں تعینات کی جائیں گی۔
اس معاملے میں جموں۔کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے بھی ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا ہے۔ اس ٹویٹ میں لکھا ہے 'کیا حکومت واضح کرے گی کہ جب 25 اے کی بات چل رہی ہے تو جموں کشمیر میں حکومت زیادہ سکیورٹی اہلکار بھیج کر آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے'۔

سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔