لکھنئو: کرسی روڈ پر واقع انٹیگرل یونیورسٹی میں منعقد ہوئے تین روزہ فیسٹا کا اختتام بھی ایک پُروقار اور شاندار انعامی تقریب منعقد کرکے کیا گیا۔ سترہ ۱۷ مارچ سے انیس ۱۹ مارچ تک چلنے والے فیسٹا ۲۰۲۳ میں تین روزمسلسل جشن کا ماحول رہا اور یونیورسٹی کے طلبا وطالبات نے علم وادب اور تہذیب وثقافت پر مبنی معیاری اور بہترین پروگراموں کی پیش کش سے یہ ثابت کردیا کہ انٹیگرل یونیورسٹی بچوں کو صرف اعلیٰ اور معیاری تعلیم ہی فراہم نہیں کررہی ہے بلکہ ان کی شخصیت کی تعمیر اور روشن مستقبل کے لئے انہیں ایسی تربیت اور ماحول فراہم کررہی ہے جس سے وہ بہترین شہری اور سچے ہندوستانی بنکر اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کرسکیںاختتامی اجلاس کو خطاب کرتے ہئے یونیورسٹی کے پرو چانسلر جناب سید ندیم اختر نے کہا کہ ابتدا سے ابتک بانی و چانسلر جناب پروفیسر سید وسیم اختر صاحب کی کوشش یہی رہی ہے کہ اپنی ریاست ،ملک اور بیرونی ممالک کے طلبا وطالبات کو ایسا تعلیمی ماحول فراہم کیا جائے جس میں ان کی شخصیت کی تعمیر بھی ممکن ہو سکے اور ان کا مستقبل بھی روشن ہوسکے۔
انہوں نے مزید کہاکہ فیسٹا جیسے پروگراموں کےانعقاد سے بچوں کی دیگر چھُپی ہوئی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور انمیں خود اعتمادی پیدا کرنے کے جذبوں کو فروغ ملتا ہے لہٰذا یہ سلسلہ مزید بہتری کے ساتھ مستقبل میں بھی جاری رہے گا ،انعامات اس لئے پیش کئے جاتے ہیں کہ بچوں کی حوصلہ افزائی ہو ،انکی صلاحیتوں کو جلا ملے اور وہ مستقبل میں مزید بہتر مظاہرہ کرسکیں۔معروف ماہر تعلیم اور سماجی و تعلیمی میدانوںمیں اہم خدمات انجام دینے والی عذرا وسیم صاحبہ نے بھی افتتاح کے موقع پر اپنے زریں خیالات پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ صرف حصول تعلم سے نہیں بلکہ ہمہ جہت ترقی کو یقینی بناکر ہی موجودہ عہد میں کامیاب ترین زندگی بسر کی جاسکتی ہیے۔اسی لیے انٹیگرل یونیورسٹی معیاری تعلیم کی فراہمی کے ساتھ اعلیٰ تربیت پر بھی خصوصی توجہ دیتی ہے ۔
اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر جاوید مسرت نے طلبا وطالبات کو مشورہ دیا کہ وہ اعلیٰ تعلیم بھی حاصل کریں اور اپنی دیگر صلاحیتوں اور فن وہنر کو بھی فروغ دیں جس سے خوبصورت اور روشن مستقبل ان کا استقبال کرنے کے لئے تیار رہے،مختلف کھیلوں کے ساتھ ساتھ دیگر علمی ادبی اور ثقافتی پروگراموں نے بھی سامعین و ناظرین کو اپنے ساتھ باندھے رکھا ، خاص پروگراموں میں ، نائیجرین سانگ ، ہندوستان کی مشترکہ تہذیب پر مبنی پروگرام اور شامِ انٹیگرل کے عنوان سے منعقد ہونے والی غزل کی وہ شام بھی شامل ہے جس میں معروف گلوکارہ ڈاکٹر رادھیکا چوپڑا نے اپنے کلاسیکی انداز میں ساز و آواز کے سنگم سے لوگوں کو خوب محظوظ کیا ان کے ذریعے پیش کی بہترین غزلوں سے لوگ لطف اندوز بھی ہوئے اور انٹیگرل یونیورسٹی میں لکھبئو کی غزلیہ تہذیب کی بازیافت بھی ممکن ہو سکی۔
فیسٹا کی سہ روزہ تقریبات کی کامیابی میں یونیورسٹی کے پرو چانسلر جناب ڈاکٹر سید ندیم اختر،وائس چانسلر پروفیسر جاوید مسرت،رجسٹرار پروفیسر حارث صدیقی،جناب عدنان اختر ،جناب فوزان اختر اورپروفیسر منور خالد سمیت انتظامیہ کے عہدیداران ،اساتذہ اور زیلی کمیٹیوں کے اراکین نے بنیادی اور اہم کردار ادا کیا۔ انعامات کی تقسیم کے بعد قومی ترانے کے ساتھ انٹیگرل یونیورسٹی کے سہ روزہ شندار فیسٹا کا ااختتام ہو گیا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔