نئ نسل کی زندگی پر کامیاب ترین شخصیات کے اثرات

 کبھی کبھی راہ کی دشواریاں  سفر کو مشکل ضرور بنا سکتی ہیں لیکن محنت و لگن کے ساتھ مستقل جد وجہد کرنے والے لوگوں کی فتح یقینی ہوتی ہے  یہ خیالات جون مرفی کے ان جوابات سے ماخوذ ہیں جو انہوں نے لکھنئو کی انٹیگرل یونیورسٹی میں طلبا و طالبات کو دئے تھے ۔

کبھی کبھی راہ کی دشواریاں سفر کو مشکل ضرور بنا سکتی ہیں لیکن محنت و لگن کے ساتھ مستقل جد وجہد کرنے والے لوگوں کی فتح یقینی ہوتی ہے یہ خیالات جون مرفی کے ان جوابات سے ماخوذ ہیں جو انہوں نے لکھنئو کی انٹیگرل یونیورسٹی میں طلبا و طالبات کو دئے تھے ۔

کبھی کبھی راہ کی دشواریاں سفر کو مشکل ضرور بنا سکتی ہیں لیکن محنت و لگن کے ساتھ مستقل جد وجہد کرنے والے لوگوں کی فتح یقینی ہوتی ہے یہ خیالات جون مرفی کے ان جوابات سے ماخوذ ہیں جو انہوں نے لکھنئو کی انٹیگرل یونیورسٹی میں طلبا و طالبات کو دئے تھے ۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Lucknow, India
  • Share this:
طلبا و طالبات کی زندگی میں تعلیم و تربیت کی فراہمی کے ساتھ کسی بھی ہدف کو پانے کے لئے ایک بہترین حکمت عملی وضع کرکے اس پر سنجیدگی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہوتی ہے ، کبھی کبھی راہ کی دشواریاں  سفر کو مشکل ضرور بنا سکتی ہیں لیکن محنت و لگن کے ساتھ مستقل جد وجہد کرنے والے لوگوں کی فتح یقینی ہوتی ہے  یہ خیالات جون مرفی کے ان جوابات سے ماخوذ ہیں جو انہوں نے لکھنئو کی انٹیگرل یونیورسٹی میں طلبا و طالبات کو دئے تھے ۔ گزشتہ دنوں کوکا کولا کمپنی کے صدر اور چیف فائننس آفیسر جناب جون مرفی اور کوکا کولا کمپنی کے ہندوستان و جنوب مغربی ایشیا کے صدر جناب سنکیت رے نے لکھنئو کُرسی روڈ واقع انٹیگرل یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ ان اہم شخصیات کی آمد پر انٹیگرل یونیورسٹی کے بانی و چانسلر پروفیسر سید وسیم اختر اور پروچانسلر ڈاکٹر ندیم اختر،وائس چانسلرپروفیسر جاوید مسرت، رجسٹرار پروفیسر حارث صدیقی اور دیگر معزز لوگوں نے مہمانوں کا گرم جوشی سے استقبال کیا یونیورسٹی میں مختصر قیام کے دوران جناب جون مرفی نے چانسلر گیلری کے ذریعے یونیورسٹی کی بتدریج ترقی کا مشاہدہ بھی کیا۔ ،فٹبال میچ کا لطف بھی لیا اور ساتھ ہی یونیورسٹی کے طلبا اور اساتذہ کو خطاب بھی کیا۔

لکھنئو یونیورسٹی کے سنٹرل آڈیٹوریم میں “ انڈین یوتھ اینڈ اِٹس رول ان شیپنگ گلوبل اکانومی” ہندوستانی نوجوان اور عالمی اقتصادیات میں ان کا کردار ، کے عنوان پر بات کرتے ہوئے جان مرفی نے کہا کہ معیشت و اقتصادیات کے تناظر میں ہندوستان کی ترقی کسی سے پوشیدہ نہیں ، اقتصادیات کے حوالے سے ہندوستان واحد ملک ہے جس نے دوسرے ممالک کی بنسبت بہت تیزی سے غیر معمولی ترقی کی ہے اور دنیا کے نقشے پر اپنی ایک الگ شناخت قائم کی ہے ، ہندوستان کے نوجوانوں میں وہ تمام تر صلاحتیں موجود ہیں جو انہیں وشو گرو یعنی دنیا کی قیادت کرنے کے لائق بنارہی ہیں ،اس حوالے سے سندر پچائی، ستیہ نڈیلا اور اروند کرشنن جیسے اہم لوگوں کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں ، جون مرفی نے تبادلہ خیال اور وقفہءِ سوالات کے دوران پروچانسلر ڈاکٹر ندیم اختر کے معنی خیز سوالات کے جواب میں اپنی زندگی کے سفر اور جدوجہد کو مختصراً بیان کیا۔

 دہلی میں غریب ایس سی ایس ٹی طلبا کو ملے گی پرائیویٹ اسکولوں میں مفت تعلیم

دہلی حج کمیٹی کو دس دن کے اندر خالی کرنا ہوگا اپنا دفتر، DUSIB بھیجا نوٹس 

ندیم اختر کے سوالات اس لیے بھی خاصے اہم تھے کے ان کے پس منظر میں یونیورسٹی کے طلبا کے مستقبل کو بہتر اور مستحکم بنانے کے جذبے کارفرما تھے ، جناب سنکیت رے نےوائس چانسلر پروفیسرجاوید مسرت کے سوالات کے جواب بھی نہایت خوش اسلوبی سے دئے ،،اقتصادیات ، امکانات اور مستقبل کے حوالے سے طلبا کے ذریعے پوچھے گئے اہم اور دلچسپ سوالات کے تفصیلی اور تشفی بخش جواب بھی  انہوں نےمسکراتے ہوئے دئے ساتھ ہی ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اپنے ہدف کو ص اصل کرنے کے لیے بہتر پلاننگ ،مستقل مزاجی اور مثبت رجحانات کے ساتھ مسلسل جدوجہد ضروری ہے۔

اس موقع پر جناب فوزان اختر اور جناب عدنان اختر نے بھی ان سے جامع اور مدبرانہ سوالات کرکے یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کے سامنے بہترین نظیر قائم کی ، ہندوستان و جنوب مغربی ایشیا کے صدر جناب سنکیت رے نے یہ بھی کہا کہ انٹیگرل یونیورسٹی کے ذریعے قائم کئے گئے تعلیمی ماحول و فضا اور یہاں فراہم کی جانے والی تربیت سے وہ بہت متاثر ہوئے ہیں ایسی ہی تعلیم وتربیت سے طلبا کی صلاحیتیں بروئے کار آتی ہیں اور وہ آنے والے وقت میں اپنے ملک کی نمائندگی اور دنیا کی قیادت کرنے کے اہل ہوتے ہیں ۔یہاں یہ بات بھی خاص ہے کہ  جون مرفی کی   انٹیگرل یونیورسٹی آمد نے یہ رو ثابت کردیا کہ یونیورسٹی کے  بانی و چانسلر اور پرو چانسلر نئی نسل کہ ہمہ جہت ترقی اور ان کی شخصیت کی تعمیر کے لیے نہایت سنجید ہ ہیں  زندگی کے مختلف شعبوں کی مانی اب ترین شخصیات سے ملنے اور ان سے تبادلہءِ خیال کرنے سے  ترقی کے خواہاں لوگوں کو نئی روشنی نئے راستے اور ایسے افکار و خیالات ملتے ہیں  جو زندگی اور مستقبل کی تعمیر میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں ۔
Published by:Sana Naeem
First published: