اپنی تہذیبی اور تاریخی وراثت کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ اس حوالے سے نئی نسل کو بیدار کیا جائے ان میں ایسے جذبے پیدا کیے جائیں جن سے وہ اس تاریخی اور تہذیبی سرمایے کی اہمیت سمجھے ہوئے اس کی حفاظت بھی کریں اور اسے مزید بہتر بنانے کے لیے بھی کوششیں کریں ، ان خیالات کا اظہار دانشوروں اور اساتذہ نے لکھنئو کی انٹیگرل یونیورسٹی میں کیا گیا ، واضح رہے کہ فیکلٹی آف آرکیٹیکچر پلاننگ انڈ ڈیزائن کی جانب سے “ تہذیبی وراثت کا تحفظ اور ہماری ذمہداریاں “ کے عنوان سے ایک پوسٹر میکنگ کمپٹیشن کا انعقاد عمل میں آیا جس میں منتخب ہوئے ۲۵ سے زیادہ طلبا و طالبات نے تاریخی و تہذیبی وراثت کے نقش و نگار کو کامیابی کے ساتھ کاغذوں اور ڈرائنگ شیٹوں پر منتقل کرنے کی کامیاب کوشش کی۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ طرز تعمیر اور تاریخی عمارتوں کے حوالے سے ہمارے ملک کا کوئی ثانی نہیں لیکن یہ بھی ایک سچائی ہے کہ ہم اپنی تاریخی وراثت کو بچانے کے لئے اتنے سنجیدہ کبھی نہیں ہوئے جتنی سنجیدگی کا مطالبہ یہ کھنڈروں میں تبدیل ہوتی عمارات ہم سے کررہی ہیں نتیجہ سامنے ہے کہ آج بیشتر عمارتیں اپنے خوبصورت اور تابناک ماضی پر بین کرتی نظر آتی ہیں۔
اسی پیش نظر انٹیگرل یونیورسٹی کے مذکورہ شعبے نے نئی نسل کو بیدار کرنے کے لیے اس مقابلے کا اہتمام کیا تھا جس میں بچوں نے نہ صرف بڑھ چڑھ کر حصہ لیا بلکہ اپنے فن و ہنر کے جوہر دکھانے کے بعد یہ بھی عہد کیا کہ وہ اس تاریخی اور تہذیبی سرمائے کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے یہ سب جانتے ہیں کہ ملک میں قومی اہمیت کی حامل تاریخی عمارتوں کو محفوظ رکھنے کا کام آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے ذریعہ انجام دیا جاتا ہے اور مختلف مقامات پر ضرورت کے مطابق کام کیا جاتا ہے اور اس سلسلے میں وسائل کی دسیتابی کے لحاظ سے قدم اٹھائے بھی جاتے ہیں اور تمام متعلقہ عمارتیں تحفظاتی نظریے سے بہتر حالت میں بنائے رکھنے کے لئے کوششیں مسلسل کی جارہی ہیں ، لیکن کہیں نہ کہیں یہ اعتراف بھی کرنا پڑتا ہے کہ اس کام کو مزید دلجمعی اور سنجیدگی سے کرنے کی ضرورت ہے۔
ممتاحکومت کوبڑاجھٹکا،کولکاتہ ہائی کورٹ نےNIAکوٹرانسفر کی ہاوڑہ۔دلکھولارام نومی تشددکی جانچنیپال سے دبئی کیلئے پرواز بھرتے ہی فلائی طیارے کے انجن میں لگی آگ، جہاز میں 1مسافر تھےسواراسی طریقے سے عجائب گھروں کو بھی رکھ رکھاؤ کے عمل سے گزارا جاتا ہے۔ اے ایس آئی نے پہلے ہی محفوظ قرار دی گئیں عمارتوں کے تحفظ کے لئے ایک جامع پالیسی وضع کررکھی ہے جس کی تفصیلات اے ایس آئی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ، اس حوالے سے کیے جارہے کاموں میذن فوقیت کے طور ہر محفوظ قرار دی گئیں عمارتوں کو اچھی حالت میں برقرار رکھاجاتا ہے۔ عوام الناس کے لئے فراہم کردہ سہولتوں کو ضرورت کے مطابق اپ گریڈ کیا جاتا ہے۔ یہ تمام تر نکات سیاحوں کو متوجہ کرتے ہیں اور وہ ملک میں تاریخی اہمیت کی حامل عمارتوں کو دیکھنے آتے ہیں۔جس سے ہماری معیشت بھی بہتر ہوتی ہے اور ہماری شناخت بھی برقرار رہتی ہے۔
آثارِ قدیمہ کے ماہرین کے ساتھ ساتھ ساتھ اہم شہریوں نے ہندوستان میں تاریخی عمارتوں اور کھنڈرات کی درست انداز میں دیکھ بھال نا ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی حفاظت سے متعلق قانون سازی اور خصوصاً نوجوان نسل میں اس تاریخی ورثے کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے پر زور دیا ہے۔ انٹیگرل یونیورسٹی کے ذمہ داران یہی مانتے ہیں کہ کسی بھی ملک کی شناخت اس کے لوگوں کی علمی لیاقت تہذیبی نقش و نگار اور روشن تہذیب و تاریخ سے ہوتی ہے اور ہماری کوشش یہی ہے کہ نئی نسل کو بیدار کرکے اس طرف راغب کردیا جائے جس سے ہم اپنے روشن ماضی سے حال اور مستقبل میں بھی مستفیض و فیضیاب ہوتے رہیں اور لوگ اس سرمائے پر فخر و رشک کرتے رہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔