اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ڈی وائی چندرچوڑ نے ہندوستان کے 50 ویں چیف جسٹس کے طور پر لیا حلف، جانیے کون ہیں ڈی وائی چندرچوڑ؟

    جسٹس چندرچوڑ نے دہلی یونیورسٹی کے کیمپس لاء سینٹر سے ایل ایل بی کیا

    جسٹس چندرچوڑ نے دہلی یونیورسٹی کے کیمپس لاء سینٹر سے ایل ایل بی کیا

    11 نومبر 1959 کو پیدا ہونے والے جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ 1998 میں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل آف انڈیا کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ انہوں نے 2013 میں الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu | Hyderabad
    • Share this:
      سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج دھننجیا وائی چندرچوڑ (Dhananjaya Y Chandrachud) نے بدھ کے روز ادے امیش للت کی جگہ 50 ویں چیف جسٹس آف انڈیا (CJI) کے طور پر حلف لیا۔ صدر دروپدی مرمو نے دہلی کے راشٹرپتی بھون میں ڈی وائی چندرچوڑ کو عہدے کا حلف دلایا۔ جسٹس چندرچوڑ نے 50 ویں چیف جسٹس کے طور پر چارج سنبھالا اور ان کی مدت دو سال سے زیادہ ہوگی۔

      11 نومبر 1959 کو پیدا ہونے والے جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ 1998 میں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل آف انڈیا کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ انہوں نے 2013 میں الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا تھا۔ وہ بمبئی ہائی کورٹ سے بھی وابستہ رہے ہیں اور 2016 میں سپریم کورٹ میں جج کے عہدے پر فائز ہوئے۔

      جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ادے اُمیش للت کی جگہ لی، جنہیں اگست میں صدر دروپدی مرمو کے تقرر نامہ پر دستخط کرنے کے بعد ہندوستان کے 49 ویں چیف جسٹس (سی جے آئی) کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ چندرچوڑ کے نامور والد وائی وی چندرچوڑ سب سے طویل عرصے تک رہنے والے سی جے آئی تھے اور 22 فروری 1978 سے 11 جولائی 1985 تک اس عہدے پر رہے۔



      جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کے کچھ قابل ذکر فیصلے:

      اس دوران جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ بھی ان بنچوں کا حصہ تھے جنہوں نے آئی پی سی کی دفعہ 377 آدھار اسکیم کی درستگی اور سبریمالا مسئلہ کو جزوی طور پر ختم کرنے کے بعد ہم جنس تعلقات کو جرم قرار دینے کے بارے میں فیصلے سنائے تھے۔ حال ہی میں ان کی سربراہی والی بنچ نے حمل کے 20 تا 24 ہفتوں کے درمیان اسقاط حمل کے لیے غیر شادی شدہ خواتین کو شامل کرنے کے لیے میڈیکل ٹرمینیشن آف پریگننسی (ایم ٹی پی) ایکٹ اور اس سے متعلقہ قوانین کے دائرہ کار کو بڑھا دیا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کے کچھ قابل ذکر فیصلے ہندوستانی آئین، تقابلی آئینی قانون، انسانی حقوق، صنفی انصاف، مفاد عامہ کی قانونی چارہ جوئی، فوجداری قوانین اور تجارتی قوانین پر ہیں۔


      یہ بھی پڑھیں: 


      جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے سپریم کورٹ کے جج کے طور پر اپنے دور میں اپنے والد وائی وی چندرچوڑ کے دو فیصلوں کو پلٹ دیا جنہوں نے ہندوستان کے 16 ویں چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دیں۔ چندرچوڑ کئی آئینی بنچوں اور سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلوں کا حصہ رہے ہیں جن میں ایودھیا اراضی تنازعہ، حق رازداری اور عصمت دری سے متعلق معاملات شامل ہیں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: