اپنا ضلع منتخب کریں۔

    'لو جہاد' ایک بے تکی بات، یہ کوئی اسلامی نام نہیں ہے : مولانا سید ارشد مدنی

    مولانا ارشد مدنی ۔ فائل فوٹو ۔

    مولانا ارشد مدنی ۔ فائل فوٹو ۔

    مولانا نے کہا کہ اسلام میں لو جہاد اے سے لے کر کے زیڈ تک کہیں کچھ نہیں ہے ، نہ قرآن کریم میں ہے اور نہ حدیث میں ہے اور نہ اللہ کے نبی نے فرمایا ۔ انہوں نے کہا کہ نہ ہمارے آبا و اجداد نے لو جہاد کیا ، اس لئے یہ کوئی چیز نہیں ہے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | New Delhi
    • Share this:
      نئی دہلی : ملک میں مبینہ لوجہاد کو لے کر جاری بحث کے درمیان جمعیۃ علما ہند کے صدر اور معروف عالم دین مولانا سید ارشد مدنی نے ایک بڑا بیان دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لو جہاد ایک بے تکی بات ہے ، یہ کوئی اسلامی نام نہیں ہے اور نہ ہی مسلمان پہلے سے اس نام کو جانتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو حکومت کے بعد فرقہ پرست ذہنیت کے لوگوں نے اس لفظ کو ایجاد کیا اور پھر میڈیا کے ذریعہ اس کو اچھال دیا اور ہوا دی ۔ مولانا ارشد مدنی نے اپنے اس بیان کا ایک ویڈیو خود ہی اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر شیئر کیا ہے ۔

      مولانا نے کہا کہ اسلام میں لو جہاد اے سے لے کر کے زیڈ تک کہیں کچھ نہیں ہے ، نہ قرآن کریم میں ہے اور نہ حدیث میں ہے اور نہ اللہ کے نبی نے فرمایا ۔ انہوں نے کہا کہ نہ ہمارے آبا و اجداد نے لو جہاد کیا ، اس لئے یہ کوئی چیز نہیں ہے ۔


      وہیں مولانا ارشد مدنی نے تبدیلی مذہب کی بات کرتے ہوئے کہا کہ انسان پڑھ کرکے ، لکھ کرکے اور مذہب کو سمجھ کرکے مذہب کے اصول و قوانین کو دیکھتا ہے کہ میرے دل میں ان کیلئے جگہ ہے ، اسلئے وہ مذہب کو قبول کرلیتا ہے ۔ یہ انسان کو اختیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک تبدیلی مذہب یہ ہے کہ زبردستی اور جبر کرکے کسی کا مذہب تبدیل کرایا جائے، اس کو وجود دنیا میں ہوہی نہیں سکتا ۔

      مولانا مدنی نے کہا کہ مذہب نام ہے دل کے اطمینان کے بعد کسی مذہب کے اصول و قوانین کو اچھا سمجھ کرکے اپنے دل کے اندر ان کو جگہ دینا ۔ زور زبردستی کے ساتھ مذہب تبدیل ہوہی نہیں سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک دل مطمئن نہیں ہے اس وقت تک مذہب تبدیل نہیں کیا جاسکتا ۔

      یہ بھی پڑھئے: دہلی دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقریر معاملہ میں سپریم کورٹ سخت، دہلی پولیس کو لگائی پھٹکار


      یہ بھی پڑھئے: سدھی ضلع اسپتال میں بھیانک واقعہ، ڈلیوری کے دوران نوزائیدہ کا گلا کاٹا، موقع پر ہی موت



      خیال رہے کہ ان دنوں ملک میں مبینہ لو جہاد کو لے کر بحث زوروں پر ہے اور کئی ریاستوں میں زبردستی تبدیلی مذہب کے حوالے سے قوانین بنائے جارہے ہیں ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: