اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مایاوتی کا جوابی حملہ، کہا سوامی پرساد چاہتے تھے بیٹا۔ بیٹی کے لئے ٹکٹ

    لکھنؤ۔ سوامی پرساد موریہ کے بی ایس پی سے بغاوت کے بعد پارٹی سربراہ مایاوتی نے جوابی حملہ کیا۔

    لکھنؤ۔ سوامی پرساد موریہ کے بی ایس پی سے بغاوت کے بعد پارٹی سربراہ مایاوتی نے جوابی حملہ کیا۔

    لکھنؤ۔ سوامی پرساد موریہ کے بی ایس پی سے بغاوت کے بعد پارٹی سربراہ مایاوتی نے جوابی حملہ کیا۔

    • Share this:
      لکھنؤ۔ سوامی پرساد موریہ کے بی ایس پی سے بغاوت کے بعد پارٹی سربراہ مایاوتی نے جوابی حملہ کیا۔ مایاوتی نے کہا کہ موریہ خاندان کے موہ میں تھے۔ اگر وہ پارٹی نہیں چھوڑتے تو نکالے جاتے۔ مایاوتی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے لوگوں کے کہنے پر موریہ کو پارٹی میں رکھا۔ موریہ مختلف پارٹیوں میں بھٹک رہے تھے، جنتا دل، لوک دل میں رہے تھے۔ بی ایس پی میں آنے کے بعد بھی ان کا کنبہ پروری کا موہ نہیں ٹوٹا تھا۔

      مایا نے کہا کہ انہیں کشی نگر سے لڑایا گیا، اونچاہار سے بیٹے کو ٹکٹ دلایا، بیٹی کو آگرہ سے ٹکٹ دلایا۔ میں اس کے حق میں نہیں تھی، لیکن پارٹی رہنماؤں کے کہنے پر میں مان گئی۔ دونوں بیٹے بیٹی الیکشن ہار گئے، یہ کشی نگر سے جیتے۔ 2014 میں انہوں نے لوک سبھا کے لئے مین پوری سے بیٹے کے لئے ٹکٹ لیا، پر ہار گئے۔

      اب 2017 کے الیکشن کے لئے خود کے لئے کشی نگر، بیٹے کے لئے اونچاہار اور بیٹی کے لئے پرانی نشست سے ٹکٹ مانگا۔ تو میں نے ان سے کہا کہ کیا آپ نے ملائم سنگھ کا جھوٹا کھا لیا ہے، جنہوں نے پورے خاندان کو سیاست میں لا دیا ہے۔

      ٹکٹ فروخت کرنے کے الزام میں مایا نے کہا کہ پہلے موریہ بتائیں کہ انہیں ٹکٹ ملا، ان کے بیٹے بیٹی کو ٹکٹ ملا، تو وہ بتائیں کہ انہوں نے کتنا پیسہ دیا۔ جب انہیں لگا کہ 2017 انتخابات کا وقت بہت کم رہ گیا تو انہوں نے دباؤ ڈالا کہ میرے بیٹے اور بیٹی کو ایک موقع اور دے دو۔ میں نے کہا کہ آپ کو میں نے ایوان میں اتنا اہم رول دیا ہے اسے ادا کریں۔

      وہ اکثر مجھ سے ملتے رہے اور بیٹے۔ بیٹی کے ٹکٹ کے بارے میں پوچھتے رہے۔ میں نے کہا کہ میرا فیصلہ اٹل ہے، میں صرف آپ کو ٹکٹ دوں گی، بیٹے بیٹی کو نہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ غلط ہے تو آپ پارٹی چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔
      First published: